پیر‬‮ ، 03 فروری‬‮ 2025 

سینٹ انتخابات سے قبل ہارس ٹریڈنگ ، ایم این ایز کو پچاس پچاس کروڑ روپے کا لالچ دیے جانے کا تہلکہ خیز دعویٰ

datetime 3  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مریدکے ( این این آئی)چیئرمین پبلک اکائونٹس کمیٹی و مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما رانا تنویر حسین نے کہا ہے حکومت نے سینیٹ انتخابات سے قبل ہارس ٹریڈنگ شروع کی ہوئی ہے ،سینیٹ انتخابات کا طریق کار ٹھیک نہیں،حلقہ بندیاں کرکے جس صوبہ کی جتنی سیٹیں بنتی ہیں دیدی جائیں ،حکومت کیخلاف فیصلہ کن مرحلہ شروع

ہوچکا ہے ،ایک دو روز میں بڑا فیصلہ ہوگا ،لانگ مارچ اور استعفوں کا آخری آپشن بھی اس مرحلے کا حصہ ہے ،مسلم لیگ (ن)کے اراکین اسمبلی کو ڈرا دھمکا کر اور مختلف لالچ دیئے جارہے ہیں ۔اپنے بڑے بھائی سابق رکن قومی اسمبلی رانا افضال حسین کے ہمراہ پریس کلب کے نو منتخب عہدیداروں سے گفتگو کرتے رانا تنویر نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار اور گورنر پنجاب چوہدری سرور ہمارے اراکین اسمبلی کو مختلف لالچ دے رہے ہیں ،ایم این ایز کو پچاس پچاس کروڑ روپے کا لالچ دیا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سینیٹ کے انتخاب کا طریق کار ٹھیک نہیں جس علاقہ کا امیدوار ہو اسے وہاں سے ہی ٹکٹ دیا جائے یہ نہیں ہونا چاہیے کہ کراچی پشاور کوئٹہ کے رہنے والے کو ٹکٹ اسلام آباد کا دیدیا جائے وہ اپنے علاقہ کی نمائندگی کیسے کررہا ہوگا ،حکومت کو چاہیے حلقہ بندیاں کرلے اور جس صوبہ کی جتنی سیٹیں بنتی ہیں دی جائیں ۔انہوں نے کہا انتخابات کی شفافیت کے لئے مخلص ہی نہیں صرف باتیں کررہی ہے کہ ووٹ کی خریدو فروخت روکنے کیلئے شو ہینڈ ووٹ ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا براڈ شیٹ کو پی اے سی دیکھ رہی ہے ہمیں بھی موقع ملنا چاہیے کہ اس کی تحقیقات کریں ،براڈ شیٹ کے سلسلہ میں (ن)لیگ اور دیگر اپوزیشن جماعتیں سابق جسٹس عظمت سعید پر عدم اعتماد کا اظہار کرچکی ہیں،عظمت سعید کے

نیب کے ساتھ معاملات چلتے رہے اور پانامہ کیس بھی انہوں نے سنا ،ان کی سوچ انصاف پر مبنی نہیں ہوسکتی ۔ہم چاہتے ہیں کوئی ایسا کمیشن یا کمیٹی بنے جو غیر جانبدار ہو۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم میں کوئی اختلاف نہیں ،اختلاف ڈالنے کی حکومتی کوششیں ناکام ہوگئیں ،حکومت سے چھٹکارے تک تحریک جاری رہے گی ۔

پی ڈی ایم میں زرداری اور نہ نواز شریف بیانیہ چلتا ہے بلکہ جو بھی فیصلے ہوتے ہیں پی ڈی ایم کی جماعتیں مشاورت سے کرتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کیخلاف فیصلہ کن مرحلہ شروع ہوچکا ہے ،ایک دو روز میں بڑا فیصلہ ہوگا ،لانگ مارچ اور استعفوں کا آخری آپشن بھی اس مرحلے کا حصہ ہے ۔

موضوعات:



کالم



تیسرے درویش کا قصہ


تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…