اسلام آباد (این این آئی)قومی اسمبلی کااجلاس اتوار کو بھی جاری رہا تاہم اجلاس کے دور ان اراکین تعداد انتہائی کم دکھائی دی ۔ اتوار کو قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں معمول کے مطابق اراکین اسمبلی کی عدم دلچسپی دیکھی گئی ۔
ایک موقع پر 342 کے ایوان میں صرف 20 ارکان اسمبلی موجودتھے جن میں اپوزیشن کے 10 اور حکومت کے 10 ارکان شامل تھے ۔دوسری جانب اپوزیشن بجٹ رکوانے کیلئے حکومتی ا تحادیوں سےکل پیر کو بات کریگی ۔ ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن)کے رہنمائوں نے اعلان کر رکھا ہے کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ کسی صورت پاس نہیں ہونے دینگے جبکہ حکومتی وزراء نے واضح کیاہے کہ آئندہ مالی سال کابجٹ ہرصورت پاس ہو جائیگا ۔ اس صورت حال میں اپوزیشن رہنمائوں نے اختر مینگل سمیت حکومتی اتحادیوں سے رابطے کا دعویٰ کیا ہے اور جبکہ وزراء بھی حکومتی اتحادیوں سے ملاقات کررہے ہیں اور گزشتہ ہفتے وزیر اعظم عمران خان سے ایم کیو ایم اور مسلم لیگ (ق)کے مرکزی رہنمائوں کی ملاقاتیں ہوئیں جس میں بجٹ سے متعلق مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا اور حکومتی اتحادیوں نے بجٹ منظور کرانے میں مکمل تعاون کی یقین دہائی کرائی تھی دوسری جانب اپوزیشن رہنمائوں نے حکومتی اتحادی اختر مینگل سے ملاقاتیں کیں جس میں اختر مینگل نے اپنے چھ نکات اپوزیشن رہنمائوں کے ساتھ رکھے تھے ۔پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید شاہ کے مطابق بجٹ منظوری رکوانے کیلئے کل پیر کو حکومتی اتحادیوں کے ساتھ بات کی جائیگی۔