پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

77 افراد کے قاتل نے انسانی حقوق کا مقدمہ جیت لیا

datetime 21  اپریل‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اوسلو(نیوز ڈیسک)ناروے میں 77 افراد کو مارنے والے مشہور قاتل آندرس بریوک نے حکومت کیخلاف غیر انسانی سلوک کا مقدمہ جیت لیا ہے۔ غیر ملکی خبر رسا ں ادار ے کے ،مطا بق ناروے میں 2011ءمیں 77 شہریوں کو اپنی گولیوں اور بموں سے چھلنی کرنے والے مشہور قاتل آندرس بریوک نے اپنی حکومت کیخلاف ہی غیر انسانی سلوک کا مقدمہ جیت لیا ہے۔ اوسلو کی ڈسٹرکٹ کورٹ کا اپنے فیصلے میں کہنا ہے کہ دوران حراست آندرس بریوک کے ساتھ غیر انسانی سلوک روا رکھا گیا۔ واضح رہے کہ اس خطرناک قاتل نے عدالت کے سامنے انتہائی رنجیدہ لہجہ اختیار کرتے ہوئے ٹھنڈی کافی، پلاسکٹ کے برتنوں اور برہنہ تلاشی کیخلاف فریاد کی تھی۔ عدالت کی خاتون جج کا رولنگ میں کہنا تھا کہ غیر انسانی اور توہین آمیز سلوک کی ممانت ہمارے معاشرے کی بنیادی قدروں کو ظاہر کرتی ہے۔مقدمے کی سماعت کے دوران عدالت کو بتایا گیا کہ قید کے دوران آندرس بریوک کو ٹریڈمل، ایکسرسائز بائیک، پلے سٹیشن، نیوز پیپرز، کتابیں، گھڑیاں، ڈی وی ڈیز اور ایک ساو¿نڈ سسٹم بھی مہیا کیا گیا ہے۔ وکلا نے مجرم کی شکایات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ آندرس بریوک اب بھی ایک خطرناک مجرم ہے جو اپنے ساتھ جیل میں موجود دیگر قیدیوں کو بالکل ایسے حملوں پر ا±کسا سکتا ہے جیسا اس نے خود کیا تھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…