لاہور(این این آئی) وزیر اعظم عمران خان کو این اے 75 میں دوبارہ انتخاب سے متعلق الیکشن کمیشن کے فیصلے پر بیرسٹر علی ظفر نے قانونی نکات پر بریفنگ دی جس کے بعد فیصلے کو عدالت میں چیلنج کرنے کی حکمت عملی ترتیب دے دی گئی۔وزیر اعظم عمران خان سے معاون خصوصی پنجاب فردوس عاشق،
علی ظفر ایڈووکیٹ اور این اے 75سے امیدوار علی اسجد ملہی نے ملاقات کی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بیرسٹر علی ظفر نے وزیر اعظم کو اس حوالے سے قانونی مشاورت دی، علی ظفر کی رائے کی روشنی میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کو عدالت میں دو پٹیشنز کے ذریعے چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ملاقات میں ڈسکہ کے ضمنی انتخاب سے متعلق وزیر اعظم عمران خان کوبریف کیا گیا جس کے بعد انہوں نے نے قانونی لائحہ عمل کی منظوری دی گئی، تحریک انصاف عدالت میں 2 پٹیشنز دائر کرے گی، ایک پٹیشن میں الیکشن کمیشن کے دوبارہ انتخاب کو چیلنج کیا جائے گا، دوسری پٹیشن میں افسران کے خلاف کارروائی کے فیصلے کو بھی چیلنج کیا جائے گا۔ملاقات کے بعد علی اسجد ملہی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے سامنے ساری صورت حال رکھ دی ہے، وزیر اعظم نے فیصلے کو عدالت میں چیلنج کرنے کی منظوری دیدی، پیر کے روز الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی جائے گی۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کا قطر کے ساتھ ایک معاہدہ ہوا ہے جس سے ہر سال ملک کو 30 کروڑ ڈالر کی بچت ہوگی اور آئندہ دس سالوں میں 3 ارب ڈالر کی بچت ہوگی، سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ منصوبے کے سنگ بنیاد پر خوشی ہے، اس سے کاروباری سرگرمیوں میں اضافہ ہو
گا، والٹن ایئرپورٹ کوڈی نوٹیفائی کیاجائیگا۔جمعہ کے روز لاہور میں گرین بزنس ڈسٹرکٹ کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہاکہ اس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے میں خوشی ہورہی ہے ملک پر مشکل وقت آتا ہے تو اس سے سوچنے کے لیے پرانی سوچ سے ہٹ کر کچھ کرنا ہوتا ہے دس سالوں میں جتنے قرضے چڑھے اور معاشی بد انتظامی ہوئی اس کی وجہ سے مالی خسارہ اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ
بڑھ گیا تھا اس کی وجہ سے روپے کی قدر میں کمی ہوئی اور مہنگائی میں اضافہ ہوا، یہ ہمیں وراثت میں ملے تھے ہم نے اپنی آمدنی بڑھانی ہے اور اپنے خرچ کو کم کرنا ہے، آمدنی نہیں بڑھی تو نہ ہم اپنے خرچ پورے کرسکتے ہیں اور نہ ہی قرضوں کی قسطیں ادا کرسکتے ہیں ہمیں پاکستان کی دولت کو بڑھانا ہے تاکہ ہم قرضے واپس کرنے کی قوت حاصل کرسکیں گرین بزنس ڈسٹرکٹ آمدنی کو بڑھانے میں مدد دے گا۔