اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )سورۃ قریش ترتیب کے لحاظ سے 106 نمبر سورۃہے قرآن مجید کی اور یہ تیسویں پارے میں موجود ہے ۔ترجمہ اس کا یہ ہے اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان ہمیشہ رحم فرمانے والا ہے۔قریش کو رغبت دلانے کے سبب سے انہیں سردیوں اور گرمیوں کے (تجارتی)سفر سے مانوس کردیا پس انہیں چاہئے کہ اس گھر
(خانہ کعبہ)کے رب کی عبادت کریں (تا کہ اس کی شکر گزاری ہو) جس نے انہیں بھوک (یعنی فقرو فاقہ کے حالات) میں کھانا دیا(یعنی رزق فراہم کیا)اور (دشمنوں کے )خوف سے امن بخشا (یعنی محفوظ و مامون زندگی سے نوازا)۔ یہ سورت اس اعتبار سے اہم ہے کہ یہ آپ کے رزق کو بھی بڑھائے گی آپ کو فکرو فاقہ سے نجات بھی دے گی اور اگر کوئی آپ کا دشمن ہو گا تو اللہ تعالیٰ اپنے فضل و کرم سے آپ کی حفاظت بھی فرمائے گا اور آپ کی زندگی پُرسکون ہوتی چلی جائے گی اس کو جب آپ نے پڑھنا ہے تو اللہ پر یقین کر کے پڑھنا ہے اگر اس حدیث پر ہمارا دل ٹھکا ہو گا کہ اللہ کے سوا کوئی کچھ بھی نہیں کرسکتا تو کیا ہمیں کسی سے کوئی ڈر کوئی خوف ہوگا؟ کہ یہ کہیں مجھے کوئی نقصان نہ پہنچا دے یہ میری رپورٹ خراب نہ کردے کہ کہیں میرا آفیسر میں انکریمنٹ نہ رکوا دے کہ یہ مجھے کوئی نقصان نہ پہنچا دے اس کا ڈر اُس کا ڈر اِس کا خوف اُس کی خوشامد اور اُس کی خوشامد اور اسی ڈر کی وجہ سے اُس کے سامنے جا کر
طرح طرح سے اپنی عزتِ نفس کو ذلیل کروانا یہ سب کچھ کیوں کرتا ہے انسان جب یہ سمجھتا ہے کہ اس کے ہاتھ میں میرا کوئی نفع ہے اس کے ہاتھ میں میرے لئے کوئی ضرور ہے یہ مجھے کوئی نقصان پہنچا سکتا ہے یا یہ میرا کوئی بھی کام بنا سکتا ہے یہ میری کوئی ضرورت پوری
کرسکتا ہے تو اس کا نام شرک ہے جہاں آپ نے یہ سمجھا کہ غیراللہ کے پاس کوئی طاقت موجود ہے وہی شرک ہے بتوں سے تجھ کو امید یں خدا سے نامیدی مجھے بتا تو سہی اور کافری کیاہے؟ شرک یہی ہے کہ جس پر بھی آپ کو خیال ہے یہ کلمہ سوم ہے لا حول ولا قوۃ الا باللہ اگر
آپ تصور کریں اور فرض کریں اور دل اس پر ٹھک جائے کہ کوئی طاقت نہیں یہی بات تھی جو حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی ؒ نے اپنی وصیت میں اپنے بیٹے سے کہی گیارہویں دینے والے تو بہت ہیں لیکن شیخ حضرت عبدالقادر جیلانیؒ کی وصیت اور تعلیمات کو کتنے لوگ جانتے ہیں
یہ جن مقامات تک پہنچے ہیں وہ کس چیز کی بدولت پہنچے ہیں انہوں نے جو پیغام دیا وہ کیا تھا اے میرے بچے جس طریقے سے قرآن مجید میں حضرت لقمان کی نصیحتیں نقل کر دی گئیں میں یہ عرض کروں گا بالفرض اگر قرآن حضرت عبدالقادر جیلانیؒ کے بعد نازل ہوا ہوتا تو
شیخ حضرت عبدالقادر جیلانیؒ کی یہ نصیحتیں بھی یقینا قرآن میں درج ہوتی اتنی اونچی نصیحتیں ہیں ان کی اے میرے بچے اس حقیقت کو ذہن نشین کر لے اس کائنات میں نہ کوئی فاعل حقیقی ہے نہ کوئی مؤثر حقیقی ہے سوائے اللہ کے وظیفہ یہ ہے کہ 21 مرتبہ سورہ قریش کسی بھی نماز کے بعد پڑھ لیں اور اللہ سے عاجزی و انکساری سے دعا کریں اول و آخر گیارہ گیارہ بار درود شریف لازمی پڑھیں ۔