بیجنگ ( آن لائن،مانیٹرنگ ڈیسک )چین نے امریکا کے ساتھ مستحکم اقتصادی اور تجارتی تعلقات کے لیے 14 فروری سے کچھ امریکی مصنوعات پر اضافی محصولات کی شرح کم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ بات چین کے کسٹمز ٹیرف کمیشن سٹیٹ کونسل نے جمعرات کو بتائی۔
چینی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ حکم 14 فروری کو ایک بجے سے نافذالعمل ہو گا جس کے تحت گزشتہ سال یکم ستمبر سے امریکی مصنوعات پر عائد کردہ 10اور 5 فیصد اضافی محصولات 50 فیصد رہ جائیں گی۔کمیشن حکام نے وزارت خزانہ کی ویب سائٹ کے جاری کردہ بیان کے حوالے سے بتایا کہ چین نے یہ اقدام امریکہ کے 16 جنوری کو 120 ملین ڈالر مالیت کی چینی مصنوعات پر اضافی محصولات نصف کرنے کا اعلان کے بعد اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین کے اس اقدام کا مقصد اقتصادی اور تجارتی تنازعات کو کم کرنے اور تعاون کا فروغ ہے جبکہ مزید ایڈجسٹمنٹ کا انحصار دونوں دیگر اضافی محصولات ممالک کے مابین مستقبل میں اقتصادی اور تجارتی تعلقات کے فروغ پر ہو گا اور ہمیں امید ہے کہ دونوں ممالک اضافی محصولات ختم کرنے کے لیے مل کر کام کریں گے۔ کمیشن نے کہا کہ دیگر مصنوعات پر متعین کردہ اضافی محصولات اسی طرح نافذ العمل رہیں گے اور امریکہ کے ساتھ درآمدات پر ٹیکس چھوٹ پر کام جاری رہے گا۔واضح رہے کہ امریکہ پر الزام ہے کہ اس نے چین میںکرونا وائرس پھیلایا ہے جس کی وجہ سے اب تک وہاں 500سے زیادہ افراداپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔