بیجنگ(آئی این پی) چینی کمپنیاں پاکستان کی قومی اور صوبائی حکومت کو ٹیکس اور ڈیوٹی کی مدات میں کروڑوں ادا کرنے کے علاوہ مقامی ہزاروں لوگوں کو روزگار کے مواقع بھی فراہم کررہی ہے۔تفصیلات کے مطابق ایک چینی کمپنی پاور چائنہ نے پورٹ قاسم کے کوئلہ سے چلنے والے بجلی گھر کےآپریشنل ہونے کے بعد سے ابتک پاکستان کو ٹیکس اور ڈیوٹی کی مد میں 167ملین ڈالر ادا کیے ہیں ۔
اس کے علاوہ بھی پاکستان میں چینی کمپنیاں کام کررہی ہیں جنہوں نے پاکستان کے قومی خزانے میں ادائیگی کرکے ملکی مالیاتی نیٹ ورک کو مضبوط بنانے میں کردار ادا کیا ہے۔چینی میڈیا گروپ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق کئی اور شعبے بھی ہیں جن میں چینی کمپنیاں پاکستان کی سماجی اور اقتصادی ترقی کے حوالے سے نمایاں خدمات ادا کررہی ہے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق اس وقت تک پورٹ قاسم بجلی گھر 167ملین ڈالر سے زیادہ رقم مختلف قسم کے ٹیکسوں اور ڈیوٹیز کی مد میں پاکستان کی مرکزی اور صوبائی حکومتوں کو ادا کرچکی ہے۔مزید براں پاور چائنہ نے اپنے منصوبوں کی تعمیر کے دوران 4ہزار سے زائد مقامی پاکستانیوں کو روزگار کے مواقع فراہم کیے ۔پاکستان میں تجارتی کاروائیاں شروع کرنے کے بعد چھ سو سے زائد پاکستانیوں کو طویل مدتی مستحکم ملازمت کے مواقع فراہم کیے گئے۔ جبکہ منصوبوں کے ذریعے بلاواسطہ بھی متعلقہ شعبوں میں دس ہزار سے زیادہ روزگار کے مواقع فراہم کیے گئے ہیں۔ ان شعبوں میں سامان کی فراہمی ،سامان کی نقل وحمل ،قانونی مشاورت اور مالیاتی آڈٹ کے شعبے شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق مستقبل میں پاکستان کو سالانہ نو ارب کلو واٹ گھنٹے بجلی فراہم ہوگی۔جس سے چالیس لاکھ سے زائد مقامی خاندانوں اور دوکروڑ سے زائد افراد کو مالی سہولت حاصل ہوگی۔بجلی کی روزانہ کھپت اور پاکستان میں بجلی کی کمی موثر طور پر بہتر ہوگی۔
اور پاکستان کی اقتصادی ترقی کیلئے بجلی مسلسل فراہم ہوگی۔ پورٹ قاسم بجلی گھر مجموعی طور پر 7.559ارب کلو واٹ گھنٹے بجلی فراہم کرے گا۔ جبکہ اس کی اوسطاً پیداوار7.1 کلو واٹ گھنٹے ہوگی۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق پورٹ قاسم کی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت پاکستان کی بجلی پیدا کرنے کی موجودہ صلاحیت کے دس فیصد کے برابر ہے۔ جس نے پاکستان کے بنیادی ڈھانچے اور معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔