جنیوا ( رائٹرز ) چینی نے ایغور مسلمانوں کے حوالے سے اقوام متحدہ کے پینل کی جانب سے عائد کردہ الزامات کو مسترد کر دیا۔ چین کا کہنا ہے کہ سنکیانگ کے کیمپوں میں ایغور مسلمانوں کو قید نہیں کیا گیا بلکہ ان مراکز میں ان کی تعلیم وتربیت کی جا رہی ہے۔ حکمران جماعت کمیونسٹ پارٹی کے ادارے یونائیٹڈ فرنٹ ورک ڈپارٹمنٹ کے سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل کا کہنا ہےکہ سنکیانگ کے حکام تمام شہریوں کے حقوق کو
یکساں تحفظ فراہم کر رہے ہیں، صوبے کو انتہاپسندوں اور علیحدگی پسندوں کی جانب سے سنجیدہ نوعیت کے خطرات لاحق ہیں یہ نہ صرف حملوں کی منصوبہ بندی کرتے ہیں بلکہ ایغور مسلم اقلیت اور چینی اکثریت کے درمیان کشیدگی پیدا کرنے کا باعث بھی بن رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سنکیا نگ کے ان مراکز میں ایغور اقلیت کو ان کی تعلیم وتربیت کیلئے رکھا گیا ہے جہاں انہیں مذہبی سرگرمیوں کی آزادی اور ہر طرح کا تحفظ حاصل ہے۔