واشنگٹن (آئی این پی ) امریکی ماہرین نے کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے چین کیلئے نئی اصطلا ح “اقتصادی جارحیت ” دراصل امریکہ کی پرانی اصطلا ح “چین ایک خطرہ”کی نئی شکل ہے،امریکہ چین کو اپنا سب سے طاقتور حریف قرار دیتا ہے۔ چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق امریکی وائٹ ہاوس کی قومی تجارتی کونسل کے ڈائریکٹر پیٹر ناورو نے حالیہ دنوں میں ” چین کی اقتصادی جارحیت امریکہ اور دنیا کی ٹیکنالوجی اور
علمی اثاثہ جات کے لیے خطرہ ہے ” کے عنوان سے ایک رپورٹ جاری کی ہے۔اس کے علاوہ بعض امریکی ذرایع ابلاغ سری لنکا میں چین کے ایک منصوبے کو بھی جارحیت قرار دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔تاہم تجزیہ نگاروں کے مطابق اگر امریکہ کے نام نہاد معیار سے بھی دیکھا جائے تو امریکہ نے دنیا کے بیشتر ممالک کے اندر اقتصادی حارحیت کی ہے۔نیویارک یونیورسٹی کے پروفیسر جیمز نوریٹ کے خیال میں اگر چین عالمی تجارت میں صرف اپنے مفادات پر توجہ دیتا رہیگا، تو بیشتر ممالک کو تجارتی خسارہ ہوگا ۔تاہم حقیقت یہ ہے کہ امریکہ کے علاوہ دوسرے اہم تجارتی ممالک اور چین کے درمیان اتنا بڑا تجارتی خسارہ موجود نہیں ہے۔چین ہمیشہ مشترکہ مفادات پر مبنی تعاون کر تا ہے جسکا دنیا کے دیگر ممالک کو بھی ادراک ہے۔کئی عشروں سے چین کیلئے “چین ایک خطرہ” “چین کا زوال ہوجانا “جیسے اصطلا حات سامنے آرہیہیں،تاہم نہ تو چین کا زوال ہوا اورنہ ہی کسی کی ترقی کے لیے خطرہ بنا۔جب کہ امریکہ چین کو اپنا سب سے طاقتور حریف قرار دیتا ہے۔تجزیہ نگاروں کے خیال میں چین اگر اسی طرح اچھے اندازے سے ترقی کرے گا ، تو یہ دنیا کی بڑی خدمت ہوگی۔