اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) چین کے مسلم اکثریتی صوبے ژن جیانگ میں مسلمانوں پرایک اور مصیبت آن پڑی،عالمی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق ژن جیانگ کی ایک یغور مسلمان طالبہ نے بتایا ہے کہ رمضان المبارک کے دوران حکومتی عہدیدار ہمارے سکول میں آئے اور ایک کاغذ پر ہم تمام مسلمان طالبات سے دستخط کروائے۔ اس کاغذ پر لکھی تحریر میں ہم سے عہد لیا گیا تھا کہ ہم نہ روزہ رکھیں گی اور نہ ہی مسجد جائیں گی۔
رپورٹ کے مطابق ژن جیانگ میں چینی حکومت نے تعلیم نو کیمپس کے نام سے کئی جیلیں بھی بنا رکھی ہیں جن میں لاکھوں مسلمانوں کو قید رکھ کر ان کو دوبارہ تعلیم دینے کے نام پر ان کے مذہبی عقائد بھی تبدیل کروائے جا رہے ہیں۔ چینی حکومت کے اس اقدام پر دیگر ممالک میں موجود یغور مسلم کمیونٹی کی طرف سے احتجاج بھی کیا جا رہا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ دنوں آسٹریلوی دارالحکومت کنبرا میں چینی سفارتخانے کے سامنے بھی یغور مسلمانوں نے احتجاج کیا تھا۔