بیجنگ(این این آئی)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے اپنے پہلے خطاب میں سب سے پہلے امریکا کا نعرہ لگانے کے بعد ایک چینی سفارت کار نے کہا ہے کہ چین عالمی سربراہ کی ذمہ داری سنبھال سکتا ہے، گو وہ اس کا خواہشمند نہیں ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق چین کی وزارت خارجہ کے انٹرنیشنل اکنامک ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل ڑینگ جْن کی جانب سے یہ بات
غیر ملکی صحافیوں کو ایک بریفنگ کے دوران کہی گئی ،ڑینگ جْن کا کہنا تھا کہ چین کا عالمی رہنمائی حاصل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے کہ اگر کوئی کہتا ہے کہ چین دنیا میں رہنما کا کردار ادا کر رہا ہے تو میں کہوں گا کہ یہ چین نہیں ہے جو آگے بڑھنے کی کوشش کر رہا ہے بلکہ رہنمائی کرنے والوں نے خود کو پیچھے کر لیا ہے اور وہ جگہ چین کے لیے خالی کی ہے۔چین کی وزارت خارجہ کے انٹرنیشنل اکنامک ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل کا مزید کہنا تھاکہ اگر چین کو بین الاقوامی رہنمائی کا کردار ادا کرنا پڑا تو چین یہ ذمہ داریاں پوری کرے گا۔‘‘ ڑینگ جْن کے مطابق چین دنیا کی دوسری بڑی معیشت ہے اور اپنی معاشی ترقی کے لیے دیگر اس پر انحصار کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا، ’’ہم اب بھی امید کرتے ہیں کہ امریکا اور دیگر مغربی معیشتیں دنیا کی معیشت کو دوبارہ بہتر کرنے کے لیے بڑا کردار ادا کر سکتی ہیں۔ ہم نے ٹرمپ کو کہتے سنا ہے کہ امریکا چار فیصد کی معاشی نمو کا ہدف حاصل کر لے گا اور ہم اس پر بہت خوش ہیں۔تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ تجارتی جنگوں میں مصروف ہو گئے تو پھر معاشی نمو کا یہ ہدف حاصل کرنا ان کے لیے مشکل ہو گاکہ ایک تجارتی جنگ یا کرنسی کی شرح تبادلہ کی جنگ کسی بھی ملک کے حق میں نہیں ہو گی۔