کابل (ا آئی این پی) افغانستان کے 33 اضلاع پر طالبان کا مکمل کنٹرول ہے جبکہ 116 اضلاع میں سرکاری فوج اور عسکریت پسندوں کے درمیان لڑائی جاری ہے۔ افغان حکومت نے سردی اور برفباری کے موسم کے دوران بھی طالبان اور داعش کے عسکریت پسندوں کے خلاف سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں جاری رکھنے کا اعلان کردیا۔ افغان وزارت دفاع کے نائب ترجمان محمد رادمنش نے کابل میں صحافیوں کو بتایا کہ آئندہ چند مہینوں میں طالبان اور دیگر عسکریت پسند گروپوں کو کسی علاقے پر قبضہ نہیں کرنے دیا جائے گا۔ فوج نے اپنی کارروائیوں کے دوران ان علاقوں کا کنٹرول دوبارہ حاصل کر لیا ہے جہاں حال ہی میں طالبان نے قبضہ کر لیا تھا۔
کابل میں وزارت دفاع اور وزارت داخلہ کے عہدیدار دعوی کرتے ہیں کہ 2016 کے دوران ملک بھر میں پولےس اور سکیورٹی فورسز کی انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کے دوران 18 ہزار پانچ سو عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا اور 12 ہزار زخمی ہوئے۔ ملک کے 407 اضلاع میں تین تہائی حکومتی کنٹرول میں ہیں جب کہ طالبان کا کنٹرول صرف 33 اضلاع پر ہے۔ امریکی فوج کے ایک جائزے کے مطابق ملک کے 116 اضلاع ایسے ہیں جہاں سرکاری فورسز طالبان عسکریت پسندوں کے خلاف برسر پیکار ہیں۔ امریکہ نے افغانستان کے جنوبی صوبہ ہلمند میں 300فوجیوں کی تعیناتی کا اعلان کیاہے۔ ٹی وی رپورٹ کے مطابق امریکی میرین فورسز کے ایک عہدیدار نے بتایا ہے کہ ٹاسک فورس ساوتھ ویسٹ کے 300فوجی اہلکار آئندہ موسم بہار میں ہلمند میں تعینات کئے جائیں گے۔یہ فوجی علاقہ میں شدت پسندوں کے خلاف مہم میں افغان فورسز کو معاونت اور رہنمائی فراہم کریں گے۔ابتدائی طورپر یہ فوجی 9ماہ تک کے عرصہ کیلئے تعینات رہیں گے اوربعد میں روٹیشن کی بنیاد پر اسی طرح کے مشنز جاری رہیں گے۔