نیویارک(آئی این پی )امریکہ کے 2سابق سیکرٹریز آف سٹیٹ ہینری کسنگر اور میڈلین البرائٹ نے چین اور امریکہ کے درمیان تعلقات کی،اہمیت بیان کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کے دور میں بھی دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات بہتر رہیں گے،دونوں رہنماؤں نے ان خیالات کا اظہار گذشتہ رات نیویارک میں کیا۔چین اور روس کو قریبی دوستانہ تعلقات رکھنے چاہیں کیونکہ عالمی امن کا انحصار ایسا کرنے کی ہماری اہلیت پرمنحصر ہے،تائیوا ن کے بارے میں نومنتخب امریکی صدر کے سوشل میڈیا پر خیالات کے بارے میں دونوں سابق امریکی عہدیداروں اس بات سے اتفاق کیا کہ امریکی خارجہ پالیسی میں کسی بھی قسم کی تبدیلی دونوں ممالک کے مفاد میں نہیں ہوگی۔
ہینری کسینگر نے کہا کہ بل کلنٹن انتظامیہ کے پہلے دور میں صدر نے چین کے ساتھ پالیسی تبدیل کرنے کی کوشش کی تھی تاہم دوبرسوں کے دوران صدر کلنٹن کو اس بات کا احساس ہوگیا کہ ہماری موجودہ پالیسی ہی مشترکہ مفاد میں ہے اور پھر اسی پالیسی کے تحت بین الاقوامی تعلقات کی بھرپور مدد کی گئی،میڈلین البرائٹ نے دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ ہم نے ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت کاراستہ بنالیا ہے ،نئی انتظامیہ ابھی سیکھنے کے عمل سے گزرر ہی ہے،ہمیں توقع ہے کہ اسے اس بات کا احساس ہوجائے گا کہ چین اور امریکہ کے درمیان تعلقات کس قدر اہم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ نے چین کے ایشیئن انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بنک کے بارے میں پرجوش نہ ہوکر غلطی کی ہے،دونوں سابق سفارتکاروں نے چین اور امریکہ کے درمیان تعلقات کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ آب وہوا کی تبدیلی کی جدوجہد اور سیاحت میں بھی دونوں ملکوں کو تعاون کرنا چاہیے۔انہوں نے دونوں ملکوں کے مستقبل کے تعلقات کے بارے میں اچھی امید کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے درمیان تعلیمی طور پر کافی تبدیلیاںآجائیں گی اور ہم ایک دوسرے کی تاریخ اور ثقافت کو بہتر طور پر سمجھنے لگیں گے۔
ٹرمپ دور میں اس ملک کے ساتھ تعلق کیسا ہو گا؟ امریکہ نے واضح کر دیا
8
دسمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں