ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بیت المقدس کیلئے تاریخی قرار دادکو ووٹ کیوں دیا؟ اسرائیل کااقوام متحدہ کے ادارے کیخلاف انتہائی اقدام

datetime 19  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)اقوام متحدہ کے ثقافتی ادارے یونیسکو نے ایک متنازع قرارداد کو منظور کیا ہے جس میں یروشلم میں موجود تاریخی بیت المقدس کے سلسلے میں یہودیوں کا کوئی ذکر نہیں۔یونیسکو کے ایگزیکٹیو بورڈ نے عرب ممالک کی جانب سے پیش کردہ اس قرارداد کو منظور کر لیا ہے۔ قرارداد میں بار بار اسے صرف اس کے اسلامی ناموں سے یاد کیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ یہ یہودیوں کا بھی مقدس ترین مقام ہے۔یہودی اسے ‘ٹمپل ماؤنٹ’ کے نام سے پکارتے ہیں تو مسلمان اسے ‘حرم شریف یا بیت المقدس’ کے نام سے پکارتے ہیں۔اس قرارداد کے سبب گذشتہ ہفتے اسرائیل نے یونیسکو سے اپنے سارے رابطے منجمد کر دیے۔قرارداد کے متن کا مقصد فلسطین کے ثقافتی ورثے اور مشرقی یروشلم کے مخصوص کردار کو بچانا تھا۔اس میں یروشلم اور مقبوضہ غرب اردن کے مقدس مقامات پر اسرائیل کی سرگرمیوں پر تنقید بھی کی گئی ہے۔یروشلم کے قدیم شہر اور اس کی دیواروں کو وحدانیت کے قائل تینوں مذاہب (اسلام، یہودی اور نصرانی) میں مقدس تسلیم کیا گیا ہے لیکن مقدس پہاڑی کو صرف ‘الاقصی مسجد یا حرم الشریف’ کے نام سے یاد کیا گیا ہے۔
قرارداد کے متن میں ‘البراق پلازہ’ کو دو واوین میں لکھا گیا ہے جبکہ اسی کے یہودی نام ‘ویسٹر پلازہ’ کو ایک واوین میں لکھا گیا ہے یعنی اسے کم اہمیت دی گئی ہے۔یونیسکو کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے صدر مائیکل ووربس نے جمعے کو کہا کہ مصالحت کے لیے اگر مزید وقت مل جاتا تو بہتر ہوتا۔انھوں نے اسرائیل ٹی وی نیٹ ورک چینل 10 کو بتایا: ‘کل جو ہوا وہ بہت غیر معمولی تھا اور مجھے اس پر افسوس ہے۔’منگل کو یونیسکو میں اسرائیل کے سفیر کارمیل شمع ہوکوہین نے فلسطین پر ‘کھیل کھیلنے’ کا الزام لگایا۔انھوں نے بتایا کہ ‘ممالک اور لوگوں کے درمیان مسائل کو سلجھانے کے لیے یہ غلط جگہ ہے۔’لیکن یونیسکو میں فلسطین کے نائب سفیر منیر انستاس نے قرارداد کے منظور کیے جانے کا خیرمقدم کیا اور امید ظاہر کی کہ ‘اس سے اسرائیلی حکام پر دباؤ پڑے گا’ کہ وہ اپنی تمام خلاف ورزیاں بطور خاص قدیم شہر اور اس کے اطراف میں کھدائی روک دیں۔قرارداد میں بار بار قوت کے استعمال، مسلمانوں پر پابندی عائد کرنے اور آثار قدیم کے تعلق سے اسرائیلی سرگرمیوں کی مذمت کی گئی ہے لیکن اسرائیل ان تنقید کو سیاست سے متاثر قرار دیتا ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…