اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)اسرائیلی حکومت نے جرمنی کے ساتھ چھٹی ’ڈولفن‘ آبدوز کے حصول کے لیے ہنگامی بنیادوںپر دوبارہ مذاکرات شروع کیے ہیں۔ اس سے قبل اسرائیل جرمنی سے پانچ ڈولفن آبدوزیں خرید کر اپنی بحریہ کے حوالے کرچکا ہے۔جرمن اخبار ’’ مکور ریچن‘‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیل کی عسکری اور سیاسی قیادت نے اتفاق رائے سے جرمنی سے چھٹی آبدوز کی خریداری کے لیے دوبارہ مذاکرات شروع کیے ہیں۔ صہیونی ریاست کی طرف سے جرمنی سے کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو اپنے دفاع اور بحریہ کو مضبوط بنانے کے لیے مزید آبدوزوں کی ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں چار سال سے جاری بحث ومباحثہ کے بعد جدید خصوصیات کی حامل طویل وقت تک زیرآب رہنے کی صلاحیت اور انٹیلی جنس معلومات کے حصول کے آلات سے آراستہ آبدوز کی خریداری کے لیے بات چیت شروع کی گئی ہے۔صہیونی ریاست جدید آبدوزوں کو اپنے اسٹریٹیجک اسلحے میں ’’ستون‘‘ کا درجہ دیتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ صہیونی حکومت جدید ترین آبدوزوں کی خریداری میں دلچسپی لے رہا ہے۔ صہیونی حکومت کا کہنا ہے کہ اسرائیل پر ایٹمی حملے کی صورت میں سمندر میں موجود آبدوزیں صہیونی ریاست کا دفاع کریں گی۔اخباری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فی الحال دونوں ملکوں کے درمیان جدید آبدوز کی خریداری کے حوالے سے مذاکرات ابتدائی مرحلے میں ہیں۔دفاعی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے تیزی سے اپنی دفاعی قوت کو بڑ ھانا تیسری جنگ کی تیاریو ں کاپیش خیمہ بھی ہو سکتا ہے ۔