اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) افریقہ کے مسلمان عرب ملک موریطانیہ کے مفتی اعظم الشیخ احمدو ولد حبیب الرحمان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایران کیساتھ تعلقات ختم کرنے کا اعلان کرے۔نواکشوط کی جامع مسجد میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے الشیخ عبدالرحمن نے کہا کہ عرب اور مسلمان ملکوں میں ایران کی مداخلت اسرائیلی دراندازی سے زیادہ خطرناک ہے۔اس سے قبل عید الاضحی کے اجتماع سے خطاب میں بھی موریطانیہ کے مفتی اعظم نے صدر محمد ولد عبدالعزیز پر زور دیا تھا کہ وہ ملک میں شیعہ مذہب کی اشاعت روکنے کیلئے موثر اقدامات کریں۔مفتی اعظم نے کہا کہ موریطانیہ ایک سنی اسلامی جمہوری ملک ہے۔ مشترقہ اقدار و روایات کی بنیاد پر ہم ہر ایک کیساتھ تعاون کریں گے مگر دین مقدس، اسلامی مقدسات اور بنیادی اسلامی اصولوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا۔الشیخ احمدو عبدالرحمان نے کہا کہ میں نہیں کہتا کہ جس ملک کیساتھ ہمارے سفارتی تعلقات قائم ہیں اس کیخلاف اعلان جنگ کردیا جائے مگر ملک میں شیعہ مذہب کے فروغ کیلئے کی جانے والی سازشوں کو روک تھام حکومت کی ذمہ داری ہے۔ ہم اپنے مقدسات کو کسی صورت میں نقصان نہیں پہنچنے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ ایران اپنی حدود سے تجاوز کررہا ہے۔ مفتی اعظم نے کہا کہ ایرانی فرقہ وارانہ سازشوں کی روک تھام کیلئے حکومت کو جراتمندانہ فیصلے کرنا ہوں گے۔