اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پنجاب میں جاری حالیہ سیلاب کے دوران ایک متاثرہ شہری کی پنجابی زبان میں دیے گئے بیان کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوگئی ہے۔ اس ویڈیو میں شخص نے نقصانات کا ذکر کرتے ہوئے ایک ایسا لفظ استعمال کیا جسے نامناسب قرار دیا جا رہا ہے، تاہم متعلقہ نشریاتی ادارے نے بغیر ایڈیٹنگ کے اسی کلپ کو اپنے بلیٹن کا حصہ بنایا۔یہ ویڈیو جیو نیوز کے ایک رپورٹ پیکج میں شامل تھی جس میں متاثرین کی رائے پیش کی جا رہی تھی۔
سوشل میڈیا صارفین نے اس پر مختلف آراء کا اظہار کیا ہے۔ صحافی احمد وڑائچ نے کہا کہ: “جب نیوز روم میں بیٹھے لوگوں کو صرف ایک ہی زبان آتی ہو، تو پھر ایسا ہی ہوتا ہے۔”اینکر پرسن عامر متین نے طنزیہ انداز میں تبصرہ کیا کہ: “اطلاع کے مطابق اُس وقت شفٹ انچارج لکھنؤ سے تھے اور پنجابی زبان کے مخصوص الفاظ سے ناواقف تھے۔ لیکن پنجاب حکومت کا شک ہے کہ کہیں یہ جیو کی جانب سے ہمارے خلاف کوئی سازش تو نہیں؟ اب فیصلہ یہ کرنا ہے کہ اس پر وضاحت دی جائے یا نظر انداز کیا جائے؟”ٹی وی شو پروڈیوسر محمد اکمل خان نے کہا کہ: “13 سیکنڈ کے بعد متاثرہ شخص نے سیلاب متاثرین کے جذبات کی صحیح عکاسی کی۔”کورٹ رپورٹر احمد حسین نے بھی تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ: “یہ بھی ممکن ہے کہ نیوز روم میں موجود شخص کو پنجابی زبان کی سمجھ ہی نہ ہو۔”
“ساڈے واسطے کجھ کرو، یا ہر سال ساہنوں *** دینا ہونڈا اے”
نیوز روم میں بیٹھے لوگ صرف ایک زبان جانتے ہوں گے تو یہی ہو گاpic.twitter.com/OmhCErBIXr
— Ahmad Warraich (@ahmadwaraichh) September 4, 2025