اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) افغا نستا ن میں نیپالی سکیورٹی گارڈز کو لے کر جا نے والی سر کا ری بس پر خودکش حملے میں14 گار ڈ ہلا ک اور متعدد ز خمی ہو گئے ، افغا ن حکام کے مطا بق کابل سے غیر ملکی سکیورٹی گارڈز کو جلال آباد لے جانے والی سرکاری بس کو خودکش حملے کا نشا نہ بنا یا گیا ۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ خودکش بمبار پیدل تھا اور اس کا مقصد صرف اس بس کو نشانہ بنانا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بس نیپالی سکیورٹی گارڈز کو لے کر جا رہی تھی کہ اسی دوران کابل کے قریب ان کو نشانہ بنایا گیا ، افغان وزارت داخلہ کے ترجمان صدیق صدیقی کے حوالے سے بتایا کہ غیر ملکی کمپنی کے سیکیورٹی گارڈذ کی ایک بس میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں 14 افراد ہلاک جبکہ 8 زخمی ہوئے۔انھوں نے مزید بتایا کہ ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی قومیت کی شناخت کی جارہی ہے۔تاہم ایک پولیس اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ واقعے میں نیپالی شہریوں کو نشانہ بنایا گیا جو ایک نجی کمپنی میں بطور سیکیورٹی گارڈ ملازمت کر رہے تھے۔انھوں نے مزید بتایا کہ زخمیوں میں افغان شہری بھی شامل ہیں۔دوسری جانب افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے واقعے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا۔واقعے کے بعد پولیس اور ریسکیو اہلکار جائے وقوع پر پہنچ گئے۔رمضان المبارک کے آغاز کے بعد افغانستان میں یہ پہلا خودکش حملہ ہے۔ اس سے قبل کابل میں 19 اپریل کو ایک خودکش حملہ ہوا تھا جس میں 64 افراد جاں بحق ہوئے تھے اور 340 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔ یاد رہے کہ حال ہی میں امریکی حکومت کی جانب سے طالبان کے خاتمے کیلئے امریکی افواج کی تعداد میں اضافے کی منظوری دی گئی ہے جس پر طالبان کی جانب سے شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا ، امریکی افواج 2015 کے آغاز سے افغانستان میں موجود ہیں اور ان کی موجودگی کا مقصد صرف طالبان اور ان کے ٹھکانوں کا خاتمہ ہے۔