اسلام آباد (آئی این پی )چین کے نئے قمری سال کی چھٹیوں کے دوران چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے پر کام کرنیوالے سینکڑوں چینی کارکنوں نے وطن واپسی کی بجائے ان منصوبوں پر کام جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے تا کہ ان منصوبوں کی جلد از جلد تکمیل یقینی بنایا جا سکے ، قراقرم ہائی وے جو پاکستان کے شمال سے جنوب کی طرف چین اور پاکستان کو ملانے والی واحد شاہراہ ہے ،
قراقرم ہائی کی تعمیر نو کا منصوبہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کا پرچم بردار منصوبہ ہے ، جس سے دونوں ملکوں کے درمیان رابطے میں مزید آسانی ہوجائے گی اور اس سے پاکستانی معیشت اور لوگوں کے طرز زندگی میں بہتری آ جائے گی ، قراقرم ہائی وے کے دوسرے فیز پر 900چینی اہلکار کام کررہے ہیں تا ہم انہوں نے نئے قمری سال کی تعطیلات کے دوران چین جانے کی بجائے منصوبے پر کام جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، منصوبے کے جنرل پراجیکٹ منیجر ہو جن کوآن کا کہنا ہے کہ اس منصوبے کا پہلا فیز 2013ء میں مکمل کر لیا گیا تھا جبکہ دوسرا مرحلہ اور حویلیاں اور تھاکوٹ کو شاہراہ قراقرم سے ملانے والی ہائے وے پر گذشتہ سال ستمبر میں کا م شروع کیا گیا تھا ، ہوجن کیان کا کہنا ہے کہ سچی بات یہ ہے کہ ہم نئے سال کی چھٹیوں کے دوران اپنے خاندانوں اور دوستوں کی یاد ستارہی ہے لیکن ہم نے ذاتی جذبات پر اپنے فرائض کو ترجیح دی ہے اور پراجیکٹ پر مسلسل کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے تا کہ یہ منصوبہ اپنے مقررہ وقت پر مکمل ہو سکے ، 118کلومیٹر طویل اس منصوبے پر ہم24گھنٹے کام کررہے ہیں ، جس میں 105پل اور 67ٹنلز کی تعمیر بھی شامل ہے ، یہ منصوبہ 42مہینوں میں مکمل ہو گا ، حکومت نے اس منصوبے پر کارکنوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے 700فوجی جوانوں کی پولیس ٹیم بھی خدمات انجام دے رہی ہے جبکہ 1600پاکستانی بھی منصوبے پر کام کررہے ہیں ، اس منصوبے پر مجموعی طورپر 15ہزار افراد کام کررہے ہیں ۔