کراچی(این این آئی) پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی گراوٹ کا سلسلہ جاری ہے جبکہ جمعرات کے روز بھی کاروباری دورانیے میں انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت مزید کم ہوگئی۔ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کے لیے پاکستان کو 2.5ارب ڈالر کے فنڈ کی منظوری
اور آنے والے دنوں میں وزیرخزانہ کے دورہ امریکا میں آئی ایم ایف و عالمی بینک حکام سے ریلیف سے متعلق مذاکرات کی خبروں کے باعث آج بھی ڈالر کی نسبت روپیہ مزید تگڑا رہا۔مسلسل تنزلی کے سبب ڈالر کے انٹر بینک ریٹ 223 اور 222روپے سے بھی نیچے آگئے جبکہ اوپن ریٹ 227، 226، 225 اور 224روپے سے بھی نیچے آگئے۔انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے آغاز سے ہی ڈالر تنزلی سے دوچار رہا جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر گھٹ کر 221.40 روپے کی سطح پر بھی آگئی تھی تاہم بعد دوپہر طلب قدرے بڑھتے ہی ڈالر کی قدر 2.01روپے کی مزید کمی سے 221.93 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر مزید 3.50روپے کی کمی سے 223.50روپے کی سطح پر بند ہوئی۔ماہرین نے کہا کہ ملکی ذرمبادلہ کے ذخائر پر دبا، برآمدات میں کمی اور اوپیک کی یومیہ 20لاکھ بیرل پیداوار میں کمی کے فیصلے سے خام تیل کی عالمی قیمتوں میں دوبارہ اضافے کے رحجان کے باوجود پاکستان میں خلاف توقع ڈالر کی تنزلی ہو رہی اور یہ تنزلی وزیر خزانہ کی روپے کو مستحکم رکھنے میں مہارت کی بنیاد پر ہو رہی ہے۔وزرات خزانہ کی جانب سے ڈالر کی سٹے بازی پر سخت نگاہ رکھے جانے اور ہر قسم کے فارن کرنسی ایکس چینج کو مانیٹر کرنے کی حکمت عملی سے سٹے باز محتاط ہوگئے ہیں۔ وزیر خزانہ سے وابستہ مثبت توقعات اور بیرونی دنیا سے سیلاب ریلیف کی مد میں فارن کرنسی فنڈز کی آمد سے فی الوقت ڈالر تسلسل سے ریورس گیئر میں ہے۔