حیدر آباد ٗ کراچی(آئی این پی)حیدرآباد میں سیلاب متاثرین کے امدادی ٹینٹ اور دیگر سامان 4 گنا قیمت پر بیچنے کا انکشاف ہوا ہے، پولیس کے مطابق سیلاب متاثرین کی ضرورت میں کام آنے والے امدادی سامان، ٹینٹ، دریاں اور دیگر سامان 4 گنا زائد قیمت پر فروخت کرنے والے 5دکاندار گرفتار کر لئے گئے ہیں۔
پولیس کے مطابق حیدر آباد میں ذخیرہ اندوزی کر کے امدادی سامان کی مصنوعی قلت پیدا کی جارہی تھی، زائد نرخوں پر امدادی سامان بیچنے والوں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے،پولیس کے مطابق 7 ہزار روپے والے ٹینٹ 27 ہزار روپے میں فروخت کیے جا رہے تھے، اس پر 5 دکانداروں کو گرفتار کر کے 3 گودام سیل کردیے گئے،کارروائی کے بعد حیدر آباد چیمبر آف کامرس نے مداخلت کی اور دکانداروں سے ٹینٹ 12 ہزار روپے فی کس کے حساب سے خریدلیے،پولیس نے ذاتی ضمانت پر گرفتار دکانداروں کو رہا کردیا ہے، کارروائی کی رپورٹ اسسٹنٹ کمشنر کو بھیج دی ہے،پولیس کے مطابق ذخیرہ اندوزی پر پولیس کیس نہیں بنتا ، اس حوالے سے اسسٹنٹ کمشنر کارروائی کرسکتے ہیں۔دوسری جانب سندھ کے سیلاب متاثرین کے لیے ترکیہ سے امداد لے کر ترکش ایئر لائن کا طیارہ کراچی پہنچ گیا۔ امدادی سامان میں ادویات، خیمے، کمبل اور ضروریات کا دیگر سامان موجود ہے،جناح ٹرمینل پر حکومتی عہدیداروں نے طیارے کا استقبال کیا،وفاقی وزیر خرم دستگیر خان اور صوبائی وزیر سعید غنی نے ترکیہ کے حکام سے ریلیف کے لیے پہنچنے والے سامان کو وصول کیا،ترکیہ سے پہنچنے والے سامان میں خیمے، کھانے پینے کی اشیا، مچھر دانیاں اور دیگر سامان شامل ہیں،اس موقع پر ترک سفارتخانہ کے حکام اور این ڈی ایم اے سندھ کے ڈی جی سلمان شاہ بھی اپنی ٹیم کے ہمراہ ایئرپورٹ پر موجود تھے، ترکیہ ایئرفورس کے طیارے نے ریلیف سامان کے ساتھ سات بجکر 55 منٹ پر کراچی ایئر پورٹ پر لینڈ کیا۔