لاہور(این این آئی)صوبائی دارالحکومت لاہور کے ضمنی حلقہ پی پی 168 میں سینکڑوں شناختی کارڈ ملنے کے معاملے میں زیرحراست شخص کی پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب کے ساتھ مبینہ واٹس ایپ گفتگو لیک ہوگئی، پی ٹی آئی رہنما حافظ فرحت نے خالد حسین اور فرخ حبیب
کے درمیان رابطہ کرایا،گرفتار ملزم نے گزشتہ روز مبینہ طور پر فرخ حبیب کو شناختی کارڈ کی تصاویر وٹس ایپ کرنے کے ساتھ ہدف حاصل ہونے کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ پی پی 168سے سینکڑوں شناختی کارڈ کے ہمراہ پکڑے جانے والے خالد حسین اور پی ٹی آئی رہنما حافظ فرحت کے درمیان چیٹ مئی میں شروع ہوئی۔ فرخ حبیب نے ملزم خالد حسین کو جون میں حافظ فرحت کے ریفرنس سے واٹس ایپ میسج کیا۔ واٹس ایپ چیٹ کے مطابق فرخ حبیب نے ملزم کو اپنے گھر پر بلایا۔ ملزم نے بتایا کہ وہ گزشتہ رات تک 7 ہزار ووٹ خرید چکا تھا۔گزشتہ روز ہی ملزم نے فرخ حبیب کو شناختی کارڈ کی تصاویر بھی وٹس ایپ کیں۔بتایا گیا ہے کہ پولیس نے گرفتار ملزم اور فرخ حبیب کی مبینہ وٹس ایپ بات چیت کا ریکارڈ قبضے میں لے لیا ہے۔فرخ حبیب نے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان الزامات میں کوئی سچائی نہیں، یہ مسلم لیگ (ن)کی جانب سے ڈرامہ کیا گیا، میں اس شخص کو جانتا ہی نہیں، مخالفین نے ان لوگوں کو پلانٹ کیا ہواہے، روزانہ سیکڑوں لوگوں سے بات ہوتی ہے۔الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بھی زیرحراست شخص کی فرخ حبیب کے ساتھ مبینہ بات چیت کا نوٹس لے لیا اور ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر سے رپورٹ طلب کرلی۔ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ رپورٹ موصول ہونے کے بعد کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
واضح رہے کہ صوبائی دارالحکومت لاہور کے حلقہ پی پی 168 کے ضمنی انتخاب میں ووٹوں کی مبینہ خریداری کا انکشاف ہوا ہے۔پولیس نے پی پی 168 سے سینکڑوں شناختی کارڈ سمیت مشکوک شخص کو حراست میں لے لیا۔ مشکوک شخص نے اپنا نام خالدحسین بتایا ہے جس سے مزید تفتیش جاری ہے۔بتایا گیا ہے کہ پولیس کے سپیشل سیل نے پی پی 168 میں کارروائی کرتے ہوئے مشتبہ شخص کو گرفتار کیا ہے
جس کے قبضے سے سیکڑوں شناختی برآمد ہوئے ہیں۔پولیس حکام کے مطابق گرفتار ملزم کی شناخت خالد حسین کے نام سے ہوئی ہے۔ حکام کے مطابق مشتبہ شخص پولنگ اسٹیشنز کے ارد گرد گھوم رہا تھا اور اسے شک کی بنیاد پر روک کر اس کے پاس موجود بیگ کو چیک کیا گیا تو سینکڑوں شناختی کارڈ برآمد ہوگئے۔پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم سے مزید پوچھ گچھ جاری ہے جس کے بعد ضابطے کے تحت کارروائی کی جائے گی۔