ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

وفاق میں جب عمران خان رخصت ہو رہے ہوں گے، پنجاب میں ہمارا وزیراعلیٰ حلف اٹھا رہا ہوگا، ن لیگ

datetime 1  اپریل‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) نے عمران خان نے اپنے اقتدار کو بچانے کے لئے عثمان بزدار کی قربانی دی، وفاق میں جب عمران خان رخصت ہو رہے ہوں گے تو پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کا وزیراعلیٰ حلف اٹھا رہا ہوگا، پنجاب میں نہ صرف پی ٹی آئی اراکین بلکہ مزید اراکین کے نام وقت آنے پر سامنے لائے جائیں گے، پی ٹی آئی کے تمام گروپس کے ساتھ رابطے میں ہیں اور مثبت بات ہو رہی ہے،

تحریک انصاف کے نامزد وزیر اعلیٰ چونکہ سپیکر بھی ہیں اس لئے ہم توقع کرتے ہیں کہ سپیکر کے عہدے کے اختیارات وزیر اعلیٰ کے انتخاب میں استعمال نہیں ہوں گے اوراس عہدے کی توقیر،وقار اورعزت کو بحال رہنا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار رانا مشہود احمد خان،عطا اللہ تارڑ اور خلیل طاہر سندھو کے ہمراہ پنجاب اسمبلی کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ دیر قبل اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے یہ نوٹیفکیشن جاری کیا گیا پنجاب اسمبلی کا اجلاس عثمان بزدار کے مستعفی ہونے کے بعد ہفتہ کی صبح گیارہ بجے طلب کر لیا گیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے وفد سے سیکرٹری اسمبلی سے ملاقات کی اور یہ مطالبہ رکھا کہ اجلاس کا شیڈول میڈیا پر ریلیز کیا جائے اور پارلیمانی لیڈران اورچیف وہیپ کے ذریعے مطلع کیا جائے کہ اجلاس کا ایجنڈا کیا ہے۔ اگر اجلاس کا ایجنڈا وزیر اعلیٰ کی مستعفی ہونے کے بعد نئے وزیر اعلیٰ کا انتخاب ہے تو اس کے لئے باقاعدہ طور پر شیڈول کا اعلان کیا جائے کہ اجلاس میں کیا کارروائی کی جائے گی۔ اگر شیڈول کا اعلان ہونا ہے،وزر اعلیٰ کے کاغذات نامزدگی ہفتے کے روز داخل ہونے ہیں،سکروٹنی،جانچ پڑتا ل او رمنظوری ہونی ہے تو اس سے آگاہ کیا جائے۔ ہم نے چیف وہیپ خلیل طاہر سندھو کے ذریعے درخواست جمع کرائی ہے کہ ہمیں کاغذات نامزدگی کے کم از کم پانچ سیٹ فوری مہیا کئے جائیں اور یہ ہمار ا حق ہے کہ

اجلاس کی کارروائی اور آنے والے انتخاب سے معلق تمام معلومات بروقت دی جائیں۔اس انتخاب میں تحریک انصاف کے وزیر اعلیٰ کے امیدوار سپیکر پنجاب اسمبلی بھی ہیں اس لئے سپیکر کے اختیارات اس الیکشن پر استعمال پر نہیں ہونے چاہئیں اور ہمار ایہ جائز مطالبہ ہے کہ سپیکر کے دفتر کی توقیر اور وقار کی عزت کو بحال رکھا جائے اور وزیر اعلیٰ کے انتخاب پر سپیکر کا دفتر اثر انداز نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں عدم اعتماد کی

تحریک جمع کرائی گئی تھی تو وہ پی ڈی ایم کا متفقہ فیصلہ تھا وہ متحدہ اپوزیشن کا فیصلہ تھا۔ اب وزیر اعلیٰ کا فیصلہ بھی مشاورت سے متفقہ طو رپر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں نہ صرف پی ٹی آئی کے اراکین بلکہ آزاد اراکین بھی رابطے میں ہیں او روقت آنے پر ان کے نام سامنے لائے جائیں گے، ہمارے نمبر ز میں مزید اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ کیا عثمان بزدار کا گروپ اس بات پر متفق ہو گا کہ پرویز الٰہی وزیراعلی بنیں؟،پی ٹی آئی گروپس بھی نہیں چاہیں گے پرویز الٰہی دس نشستوں کے ساتھ وزیراعلی بنیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…