قلات( این این آئی) کشمیر میں ریفرنڈم کشمیریوں کی خون سے غداری ہونگے جنہوں نے قربانیوں کے ایک داستان رقم کی ۔ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر مولاناعبدالغفورحیدری نے جامعہ شاہ ولی اللہ میں عید ملنے مختلف وفود مفتی ابوبکر حافظ محب اللہ ناصر میر بشیر احمد لانگو میر عبدالباقی بنگلزئی محمد عمر غزنوی
ڈاکٹر عبدالمالک نیچاری ڈاکٹر یعقوب بلوچ ڈاکٹر ظہیر لانگو ڈاکٹر صالح سمالانی حاجی عبدالکریم لہڑی حاجی عبدالحی نیچاری میر حفیظ جان رند قاری عبدالطف لانگو سلیم لانگو ودیگر سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کے بیان کشمیر میں ریفرنڈم یہ کشمیریوں کی خون سے غداری ہونگے جہنوں نے قربانیوں کے ایک داستان رقم کی اپنے ایک نسل کشمیر کے لئیے قربان کی لیکن بھارتی مظالم و بربریت کا مقابلہ کیا انہوں نے کہا کہ کشمیر فروش حکمران کشمیریوں کا سودا کیا اپنے ناکام پالیسی کی وجہ سے آج عالمی برادری کے سامنے منہ دکھانے کے قابل نہیں جعلی حکمرانوں نے ملک کو مسائلستان بن دیا انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر پاکستان کا شہ رگ ہے کوئی ماہی کا لعل کشمیریوں کو پاکستان سے جدا نہیں کر سکتا اقوام متحدہ کے تاریخی قردار دادون سے کھلا انحراف ہے حکمرانوں کی یہی اقدامات کشمیریوں اور پاکستانی قوم کو منظور نہیں کشمیریوں کی جدوجہد آزادی اور قربانیوں کو رائیگاں نہیں ہونے دیں گے انہوں نے کہا کہ نااہل حکمرانوں نے ملک کو کمزور کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہر طرف افراتفری بدامنی مہنگائی بے چینی کا عالم ہے حکومت کے پاس عوام کے لئے کوئی ریلیف نہیں صرف ملک میں بدامنی مہنگائی عروج پر ہے۔ دریں اثناء جمعیت علماء اسلام پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبد الغفور حیدری نے جے یو آئی کے مرکزی رہنما
سابق وفاقی وزیر پوسٹل سروسزمولانا امیر زمان کی رہائشگاہ پر انکے اعزاز میں دیئے گئے عشائیہ کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آزاد کشمیر میں آج ہونے والے الیکشن میں عمران خان نے گڑ بڑ اور دھاندلی کی کوشش کی تو پی ڈی ایم اسکے نتایج کو کسی صورت تسلیم نہیں کریگی بلکہ اسکے خلاف سڑکوں پر
نکلی گی اور اسکے انتہا ئی بھیانک نتایج کیلئے حکومت تیار رہے ہم 2018 کے الیکشن میں ہونے والے دھاندلی کے نتایج ابھی تک بھگت رہے ہیں ملک مزید جمہوری الیکشنز میں مداخلت کی متحمل نہیں ہوسکتا، پی ڈی ایم جلد حکومت کا تختہ پلٹنے کیلئے بھر پور عوامی تحریک شروع کرنے والی ہے ہم نے ہوم ورک مکمل کرلیا ہے انہوں
نے کہا کہ ملک نازک ترین صورتحال کا شکار ہے اگر عمران خان نے بنی گالہ جانے کا فیصلہ نہ کیا تو پی ڈی ایم انکے لیئے غضب ناک ثابت ہو سکتا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت زد پر ڈٹی ہوئی ہے شرم کے مارے اب حکومت کو نہیں چھوڑ رہے لیکن انھیں بتا دینا چاہتے ہیں کہ ہر صورت حکومت کو جانا ہوگا ،قوم پر مسلط حکومت سے
نجات دلاکر قوم کا مزید استحصال نہیں کرنے دینگے انہوں نے کہا کہ 29 جولائی کو کراچی کا جلسہ ملکی صورتحال کو یکسر بدل دیگی الیکشن کمیشن پی ٹی ائی فارن فنڈنگ کیس کا جلد فیصلہ کرے کیونکہ اس کیس میں اسرائیل بھارت اور امریکہ نے عمران خان کی مالی سپورٹ کی ہے ہم اسے ضرور بے نقاب کرینگے انہوں نے کہا
کہ کیس بھی انکے اپنے ایک بانی ممبر نے دائر کیا ہے اور کئی سال گذرنے کے بعد بھی اسکا کوئی نتیجہ نہیں نکل رہا انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن فارن کیس کا ابھی کوئی فیصلہ کرے تو عمران خان ائین کے ارٹیکل باسٹھ اور تریسٹھ کے زد میں آکر وزیر اعظم نہیں رہ سکتے انہوں نے کہا کہ نیب کو نہیں مانتے انکے نوٹسز کی کوئی حیثیت
نہیں ہے انہوں نے کہا کہ دو ہزار اٹھارہ کے فراڈ الیکشن کو اسی وقت ہم نے ماننے سے انکار کردیا تھا اور سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف اور دیگر کو بھی کہا گیا کہ اسمبلی کا حلف نہ لو لیکن انہوں نے مصلحت پسندی سے کام لیتے ہوئے حلف لیا جس پر ہمیں بھی مجبوری کے طور پر پھر حلف لینا پرا آج میاں نواز شریف نے ہمارے اس
موقئف کی حمایت کی انہوں نے کہا کہ دھاندلی زدہ جعلی فراڈ اور ناجائز الیکشن کی صورت میں اس حکومت کو غیر ائینی سمجھتے ہیں انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنے ہی ملک کے متفقہ ائین کے بجائے چین ایران اور ملائیشیا کے سسٹم سے متاثر ہیں اگر ہمارے حکمران اپنے آئین کو دل سے لگا تے ہوئے اسپر من وعن عمل کرتے تو ملک
جمہوری قانونی اور آئینی طور پر دنیا اور قوم اسکی مثالیں دیتے انہوں نے کہا کہ ہم ملک کو جمہوری طور پر مظبوط و مستحکم بنانے اور اسکی سالمیت و بقاء کی جنگ لڑ رہے ہیں نااہل حکومت نے ملک کو نازک حالات سے دو چار کر دیا ہے آج ہماری سرحدیں محفوظ نہیں بھارت ہماری سرحدی خلاف ورزیاں کر رہا ہے اور ہم پر دنیا میں
غلبہ حاصل کرنے کے دوڑ میں مصروف ہے اور ہم آج کہاں کھڑے ہیں انہوں نے کہا کہ ہمارے وزیر اعظم نے کہا تھا کہ اگر بھارت میں نریندرمودی الیکشن جیت گیا تو مسئلہ کشمیر کے حل میں بڑی مدد ملے گی لیکن انکے آنے کے بعد کشمیر کو انہوں نے باقاعدہ اپنا حصہ قرار دیکر ائینی طور پر اسے بھارت میں ضم کردیا آج وزیر اعظم کو
جواب دینا چاہیے کہ اپکی مودی سے کیا ڈیل ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ کا فیصلہ اٹل ہے پی ڈی ایم متحد اور ایک پیج پر ہیں تاہم اے این پی اور پی پی پی نے ضرور کسی قوت کے دباوٗ میں آکر اتحاد سے الگ ہونے کا فیصلہ کیا لیکن وہ ضرور ایک اپنے فیصلے پر نادم ہونگے انہوں نے کہا کہ ہمارے گزشتہ سال ہمارے لانگ
مارچ کا ایک نتیجہ تو یہ نکلا کہ آج پی ڈی ایم کے کال پر پورے ملک میں عوام سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم تمام اداروں کو آئین کے فریم ورک میں دیئے گئے اختیارات فراہم کرنے کے حق میں ہیں میڈیا کی آزادی کو سلب کرنے کے خلاف بھر پور آواز اٹھائینگے انھیں آزادی کے ساتھ کام کرنے کی اجازت ہونہ چاہیے اس موقع پر سابق وفاقی وزیر پوسٹل سروسز مولانا امیر زمان ضلعی امیر سابق وزیر مولانا فیض اللہ سمیت کثیر تعداد میں علماء و کارکنان موجود تھے۔