اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعظم عمران خان نے تین شوگر ملز گروپوں کے مالکان کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کی ہدایت کر دی ہے ۔روزنامہ جنگ میں زاہد گشکوری کی شائع خبر کے مطابق تفتیش کاروں کا دعویٰ ہے کہ انہیں ترین ، شریف اور مخدوم گروپوں کے مل مالکان
کے خلاف ٹھوس ثبوت مل گئے ہیں ۔تازہ تحقیقات کے نتیجے میں امکان ہے کہ ایف آئی اے منی لانڈرنگ کے الزام میں چند شوگر ملز مالکان کو حراست میں لے لے۔ با خبر ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے احتساب پر خصوصی معاون شہزاد اکبر کو کہا تھا کہ ایف آئی اے لاہور کو آئندہ چار ہفتوں میں مل مالکان کے خلاف مکمل رپورٹ پیش کر نے کی ہدایت کی تھی ۔ایف آئی اے کے ایک متعلقہ افسر نے کہا کہ اب تین گروپوں کے مل مالکان کے خلاف فیصلہ کن کارروائی هشروع لیکن اس کی حکمت عملی کو کسی پر ظاہر نہیں کیا جاسکتا، ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم نے شہزاد اکبر کو تحقیقات میں پیشرفت پر بریفنگ دی اور بتایا کہ بیرسٹر علی ظفر کی توجہ فروکی پلپ پر ایف آئی اے کی تفتیشی رپورٹ پر مرکوز ہے ۔جبکہ فروکی پلپ کیس میں ایس ای سی پی کی رپورٹ کو مسترد کردیا جس میں جہانگیر ترین کو بری کردیا گیا تھا ۔ لیکن علی ظفر نے اس بات کی سختی سے تردید کی ہے کہ انہیں تفتیش کاروں کی سفارشات پر کوئی ریویو درکار ہے ۔ استفسار پر انہوں نے مزید کیا کہ وہ اس کیس کی حساسیت کو مدنظر رکھتے ہوئے کسی سوال پر تبصرہ نہیں کرسکتے۔