اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )پنجاب کے تعلیمی اداروں میں تعلیم کے نام پر اربوں کے فراڈ اور بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے، آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے دانش اسکولز کی 3 سالہ اسپیشل آڈٹ رپورٹ 20-2019جاری کردی۔تفصیلات کے مطابق آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے دانش اسکولز کی 3 سالہ اسپیشل آڈٹ رپورٹ 20-2019جاری کردی جس میں کہا گیا ہے کہ
دانش اسکولز میں 11ارب 39کروڑ روپے کا فراڈ اور بے ضابطگیوں پائی گئیں۔ نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز نے بتایا ہے کہ رپورٹ پنجاب حکومت کے حوالے کردی گئی، ۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ترقیاتی منصوبوں میں ناقص میٹریل استعمال اور پیپرارولز کی خلاف ورزی ہوئی، 73 کیسز ایسے پائے گئے جہاں بھی سنگین بے ضابطگیاں پائی گئیں، 73کیسز میں 5ارب 74کروڑ 47لاکھ 82ہزار کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا، دانش اسکولز انتظامیہ 51لاکھ روپے کے فراڈ میں بھی ملوث رہی۔اسی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ دانش اسکولز انتظامیہ نے کھانے اور بچوں کو لانے لے جانے کا ٹھیکہ 3گنا بڑھا کردیا، سابق ایم ڈی دانش اسکولز ظہور حسین نے پیپرارولز اور میرٹ کو مد نظر نہ رکھا۔رپورٹ کے مطابق انتظامیہ کی جانب سے سروس ڈیلوری ایشوز پر بھی خزانے کو نقصان پہنچایا گیا، دانش اسکولز انتظامیہ کی جانب سے روزمرہ کے اخراجات کاریکارڈ غائب کردیا گیا۔آڈیٹر جنرل نے ملوث افسران کو فوری عہدے سے ہٹاکر کارروائی کی سفارش کردی۔ آڈیٹر کا کہنا تھا کہ دانش اسکولز کا اندرونی نظام انتہائی کمزور ہے، ریکارڈ کو مرتب ہی نہیں کیا جاتا۔