متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کا بائیکاٹ کرنے کا 1972 کا قانون ختم کرنے کا فرمان جاری کر دیا

29  اگست‬‮  2020

دبئی( آن لائن )متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کا بائیکاٹ کرنے کا 1972 کا قانون ختم کرنے کا فرمان جاری کر دیا۔تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کا بائیکاٹ کرنے سے متعلق 1972 میں بنائے گئے قانون کو ختم کر دیا ہے اور اب اس حوالے سے فرمان بھی جاری ہو چکا ہے۔

متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان ہونے والے امن معاہدے کے بعد دونوں ممالک میں سفارتی، تحقیقی ، سائنسی اور طبی میدانوں میں رابطے بحال ہو چکے ہیں۔اور اب صدر شیخ خلیفہ نے اسرائیل کے بائیکاٹ سے متعلق دہائیوں پرانے فیصلے کو ختم کرنے کا وفاقی قانون جاری کیا۔یہ حکم اسرائیل کے ساتھ سفارتی اور تجارتی تعاون کو بڑھانے کے لیے متحدہ عرب امارات کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر سامنے آیا ہے۔اس قانون کے خاتمے کے بعد متحدہ عرب امارات میں افراد یا دیگر کمپنیاں تجارتی یا کسی بھی نوعیت کے معاملات میں اسرائیل کے کسی بھی فرد یا اداروں کے ساتھ معاہدے کر سکتا ہے۔جب کہ اس قانون کے خاتمے کے بعد متحدہ عرب امارات میں اسرائیلی سامان ،مصنوعات کی ترسیل اور کاروبار جائز ہو گا۔واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدہ طے پاگیا ہے۔ اس حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے خصوصی ٹوئٹس کیے گئے۔امریکی صدر کی جانب سے کیے گئے ٹوئٹس میں اعلان کیا گیا تھا کہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدہ طے پاگیا۔ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اپنی ٹوئٹس میں معاہدے کا اعلامیہ شیئر کی گئیں۔ امریکی صدر اور میڈیا کی جانب سے اس معاہدے کو تاریخی قرار دیا گیا تھا۔

جبکہ غیر ملکی میڈیا دعوی کر رہا تھا کہ اس معاہدے کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات مکمل طور پر بحال ہو جائیں گے۔ دونوں ممالک کے درمیان براہ راست پروازیں چلیں گی، جبکہ سفارتی سطح پر جلد مذاکرات کا آغاز ہوگا۔گیا، متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ ڈاکٹر انور گارغش نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے مابین براہ راست مذاکرات کی واپسی کی تجویز دی ہے کیونکہ فریقین ہی اس تنازعہ کے مستقل اور پائیدار حل تک پہنچنے کی اہلیت رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن معاہدے کے نتیجے میں متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے مابین معیشت، ثقافت، سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں تعاون پر اتفاق ہوگیا۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…