بدھ‬‮ ، 17 دسمبر‬‮ 2025 

پلوامہ واقعہ کے بعد پاک فضائیہ کے بھارتی طیارہ گرانے پر امریکا میں ہلچل مچ گئی تھی

datetime 23  جون‬‮  2020 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی صدر کے سابق سیکیورٹی ایڈوائزر جان بولٹن نے اپنی نئی کتاب میں لکھا ہے کہ گزشتہ سال فروری کے آخر میں مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ خود کش حملے کے نتیجے میں46 بھارتی اہلکار ہلاک ہونے پر پاکستان اور بھارت کے درمیان صورتحال کشیدہ ہو گئی تھی۔

انہوں نے لکھا کہ پاک فضائیہ کے جوابی وار کے نتیجے میں بھارتی طیارہ مگ 21 گرنے پر امریکا میں ہلچل مچ گئی تھی۔بولٹن نے لکھا کہ 27 فروری کی شام کو وائٹ ہاؤس میں اعلیٰ سطح کی میٹنگ ہوئی جس میں امریکی صدر کے ساتھ افغانستان کی کشیدہ صورتحال پر بات چیت کی جانی تھی مگر جلد ہی سان ہان اور ڈن فورڈ پومپیو اور خود جان بولٹن پاکستان اور بھارت کے درمیان پیدا شدہ صورتحال پر بات کرنے لگے۔انہوں نے اس میٹنگ میں شامل لوگوں کے بارے میں بتایا کہ اس میں سیکرٹری آف سٹیٹ مائیک پومپیو، چیئرمین آف دی جوائنٹ چیفس آف سٹاف جنرل جوزف فرانسس ڈن فورڈ اور ڈیفنس سیکرٹری پیٹرک سان ہان شامل تھے۔انہوں نے کہا کہ اس اجلاس کے دوران کافی دیر تک فون کالز کے ذریعے معلومات اکٹھی کی گئیں انہوں نے کہا کہ کسی دوسرے ملک کی صورتحال کو نظر انداز کیا جا سکتا تھا مگر دو جوہری قوتوں کی فوج کی لڑائی کو نظر انداز کرنا پاگل پن ہی کہا جا سکتا تھا۔پاکستان اور بھارت کے درمیان شروع ہونے والے اس تنازع کی وجہ پلوامہ کا حملہ تھا جس میں اس مقامی کشمیری عادل احمد ڈار شامل تھا جس نے بھارتی فوج کے وفد پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 46 بھارتی فوجی مارے گئے تھے۔ جس پر بھارتی حکومت نے نئی دہلی سے پاکستان پر الزام عائد کیا اور جواب دینے کے لیے بالا کوٹ میں حملہ کرنے کی کوشش کی اور نتیجتاً بھارتی طیاروں کو اپنا پے لوڈ بھی گرا کر بھاگنا پڑا۔ بالا کوٹ میں بھارت کے حملے نے دنیا کو خوفزدہ کر دیا تھا

کیونکہ بھارت کے اس حملے سے پاکستان کا جواب دینا انتہائی ضروری تھا جس کے نتیجے میں یقیناً دو ایٹمی قوتوں کا ٹکراؤ بڑی تباہی کا سبب بن سکتا تھا۔ تاہم پاکستان نے صبر سے انتظار کیا لیکن جب 27 فروری کو ایک اور بھارتی طیارہ اپنے علاقے میں داخل ہوا تو اسے مار گرایا، بھارتی پائلٹ ونگ کمانڈر ابھی نندن ورتھمن کو مشتعل علاقہ مکینوں نے پکڑا 60 گھنٹے پاکستان میں رکھا اور یکم مارچ کو بھارت کے حوالے کردیا گیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…