ہفتہ‬‮ ، 13 ستمبر‬‮ 2025 

ؕ امریکا کے کمیشن برائے عالمی مذہبی آزادی نے بھارت پر بجلیاں گرادیں ، ایسی سفارش کردی کہ مودی سرکار ہل کر رہ گئی

datetime 29  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(ساوتھ ایشین وائر) امریکا کے کمیشن برائے عالمی مذہبی آزادی (یو ایس سی آئی آر ایف)نے بھارت کو اقلیتوں کے لیے خطرناک ملک قرار دیتے ہوئے اسے بلیک لسٹ کرنے کی سفارش کی ہے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق مذہبی آزادی سے متعلق امریکا کے کمیشن برائے عالمی مذہبی آزادی کی حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت 2019 میں مذہبی آزادی کے لیے بدترین ملک رہا۔

یو ایس سی آئی آر ایف نے سال 2020 کی رپورٹ میں مودی سرکار کی طرف سے شہریت کے ترمیمی قانون کو مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں کے لیے خطرناک قرار دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق مودی سرکار کے شہریت ترمیمی ایکٹ نے مسلمانوں کو خطرے سے دوچار کر دیا ہے، بھارت کے چار سالہ نیشنل رجسٹریشن پروگرام کی تکمیل کے بعد لاکھوں بھارتی مسلمانوں کو قید وبند، جلاوطنی اور ریاستی شناخت کھونے جیسے خطرات کا سامنا ہے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق رپورٹ میں مذہبی آزادی کو پامال کرنے والے بھارتی اداروں اور حکام پر سفری پابندیاں لگانے اور امریکا میں ان کے اثاثے ضبط کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ القمرآن لائن کے مطابق امریکی کمیشن نے رپورٹ میں بابری مسجد سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے، مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کر نے پر بھی شدید تنقید کی ہے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق رپورٹ میں امریکی کمیشن نے حکومت پاکستان کی جانب سے متعدد مثبت پیشرفت کا اعتراف بھی کیا اور مقف اپنایا کہ پاکستان سے متعلق اہم بات یہ ہے کہ پاکستان کی موجودہ حکومت مذہبی آزادی کو درپیش مسائل کے حل پر بات کرنا چاہتی ہے۔ رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے معروف بھارتی پرو فیسر اشوک سوائن کا کہنا ہے کہ امریکی کمیشن کے نزدیک بھارت انتہائی تیزی سے پستی کی جانب گرا ہے۔

بھارتی پرو فیسر اشوک سوائن نے یہ بھی تسلیم کیا کہ نریندر مودی نے مذہبی آزادی کوپامال کرنے والے ممالک میں نمبر ون بنا دیا ہے۔11 دسمبر 2019 کو بھارتی پارلیمنٹ نے شہریت کا متنازع قانون منظور کیا تھا جس کے تحت پاکستان، بنگلا دیش اور افغانستان سے بھارت جانے والے غیر مسلموں کو شہریت دی جائے گی لیکن مسلمانوں کو نہیں۔اس قانون کے ذریعے بھارت میں موجود بڑی تعداد میں آباد بنگلا دیشی مہاجرین کی بے دخلی کا بھی خدشہ ہے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق بھارت میں شہریت کے اس متنازع قانون کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور ہر مکتبہ فکر کے لوگ احتجاج میں شریک ہیں۔پنجاب، چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش سمیت کئی بھارتی ریاستیں شہریت کے متنازع قانون کے نفاذ سے انکار کرچکی ہیں جب کہ بھارتی ریاست کیرالہ اس قانون کو سپریم کورٹ لے گئی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…