ریاض(آن لائن) سعودی عرب میں گزشتہ دو سالوں سے سعودائزیشن پالیسی کا نفاذ ہوا ہے جس کے بعد مملکت سے لاکھوں ملازمین کو مختلف شعبوں سے نکال کر اْن کی جگہ سعودی مرد اور خواتین بھرتی کیے جا رہے ہیں۔ اس پالیسی کا مقصد مقامی تعلیم یافتہ افراد اور بے روزگاروں کو نوکریاں دینا ہے جن کی تعداد اس وقت لاکھوں میں پہنچ چکی ہے۔ایسا ہی ایک شعبہ زراعت کا ہے
جس پر ماضی میں لاکھوں غیر مْلکیوں کا راج تھاجن میں پاکستانیوں کی بھی بڑی تعداد تھی۔مگر اب اس شعبے میں بھی سعودائزیشن پالیسی کا نفاذ ہو چکا ہے، جس کی زد میں ہزاروں پاکستانی بھی آئے ہیں جنہیں ملازمتوں سے فارغ کر کے وطن واپس بھیج دیا گیا ہے۔ وزارت محنت کے مطابق زرعی شعبے میں غیر مْلکیوں کی جگہ 32 ہزار 500 سعودی نوجوانوں کو بھرتی کیا جا رہا ہے۔جس سے بے روزگاری پر قابو پانے میں بڑی مدد مِلے گی۔ اس حوالے سے وزارت محنت و سماجی بہبود نے کئی سرکاری اداروں کے ساتھ مفاہمتی یاد داشت پر دستخط کر دیئے۔جن میں وزارت ماحولیات و پانی و زراعت ، فروغ افرادی قوت فنڈ (ہدف)، کوآپریٹو ز سوسائٹی کونسل، سعودی فیڈریشن فار چیمبرز اینڈ انڈسٹریز، سعودی سوسائٹی برائے ماہی افزائش اور نیشنل واٹر کمپنی شام ہیں جو اس پروگرام میں تعاون فراہم کریں گے۔وزارت محنت کے مطابق کھیتی باڑی کے مختلف شعبوں میں 6000، آبپاشی کے شعبے میں 6500 نوجوانوں کوملازمت دی جائے گی جبکہ تعمیر و مرمت کے کام دیکھنے والے اداروں میں 2500 اور کنسلٹنٹسیوں میں 4000 ملازمتیں مہیا کی جائیں گی