واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) ہیکر گروپ نے سانحہ نائن الیون کا بھانڈہ پھوڑ کر امریکہ کے لیے مشکل کھڑی کر دی، ڈارک اوور لوڈ نامی ہیکرز گروپ نے نائن الیون سے متعلق اٹھارہ ہزار انتہائی خفیہ دستاویزات میں سے ساڑھے چھ سو ڈاکومنٹس لیک کر دیے اور کہا ہے کہ اگر تاوان ادا نہیں کیا جائے گا تو باقی دستاویزات بھی جاری کر دیں گے،
رپورٹ کے مطابق ان ہیکرز نے ساڑھے سات ارب ڈالر کے مساوی تاوان دینے کا مطالبہ کر دیا ہے اگر ایسا نہیں کیا جائے گا تو وہ اس صورت میں دس جی بی حساس ڈیٹا لیک کر دیں گے۔ ہیکرز کا کہنا ہے کہ ورلڈ ٹریڈ سینٹر سے چرائے گئے مختلف اداروں کی حساس دستاویزات منظر عام پر آنا امریکی اسٹیبلیشمنٹ کے لیے نقصان دہ ثابت ہو گا۔ ان ہیکرز نے عوام کو بھی رقم کی ادائیگی کے بعد دستاویزات کے مختلف مراحل تک رسائی کی پیشکش کی ہے، اس پیشکش پر انہیں بارہ ہزار بٹ کوائن موصول ہوئے۔ یہ رقم ملنے کے بعد ان ہیکرز نے ساڑھے چھ سو دستاویزات عوام کے لیے جاری کر دیں، ان کو پاس ورڈز کے ذریعے کھولا جا سکے گا۔ ہیکرز نے یہ بھی کہا ہے کہ یہ دستاویزات مزید چار مراحل میں ہیں اور ہر مرحلے میں انتہائی خفیہ دستاویزات ہیں۔ڈارک اوورلوڈ ہیکر گروپ نے حساس ڈیٹا دیگرممالک، دہشت گرد تنظیموں اور نجی اداروں کو بیچنے کی پیشکش بھی کی ہے۔ ہیکر گروپ نے سانحہ نائن الیون کا بھانڈہ پھوڑ کر امریکہ کے لیے مشکل کھڑی کر دی، ڈارک اوور لوڈ نامی ہیکرز گروپ نے نائن الیون سے متعلق اٹھارہ ہزار انتہائی خفیہ دستاویزات میں سے ساڑھے چھ سو ڈاکومنٹس لیک کر دیے اور کہا ہے کہ اگر تاوان ادا نہیں کیا جائے گا تو باقی دستاویزات بھی جاری کر دیں گے، رپورٹ کے مطابق ان ہیکرز نے ساڑھے سات ارب ڈالر کے مساوی تاوان دینے کا مطالبہ کر دیا ہے اگر ایسا نہیں کیا جائے گا تو وہ اس صورت میں دس جی بی حساس ڈیٹا لیک کر دیں گے۔