بدھ‬‮ ، 17 دسمبر‬‮ 2025 

1954ء میں افغان حکمران، افغانستان کی پاکستان میں شمولیت یا انضمام کیوں چاہتے تھے؟ کیا وجہ تھی کہ پاکستان کے چوتھے وزیراعظم چوہدری محمد علی نے انکار کر دیا؟ امریکی خفیہ دستاویزات منظر عام پر آ گئیں، چونکا دینے والے انکشافات

datetime 4  اکتوبر‬‮  2018 |

واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ کی جانب سے وقتاً فوقتاً خفیہ دستاویزات سامنے لائی جاتی ہیں جن میں ایسی معلومات سامنے لائی جاتی ہیں جن کے عام ہونے سے امریکہ کے مفادات کو نقصان نہیں پہنچتا ہے، امریکی خفیہ دستاویزات میں 1954ء کے وہ سفارتی مراسلے بھی شامل ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ

افغانستان کی طرف سے پاکستان کا حصہ بننے کی کوشش کی جا رہی تھی اور اس سلسلے میں امریکہ سے بھی مدد مانگی جا رہی تھی۔ 14 اکتوبر 1954ء کے ایک سفارتی مراسلے جس کا عنوان تھا، افغانستان پاکستان انضمام، اس میں لکھا گیا کہ افغانستان کے وزیر خارجہ کی طرف سے درخواست کی گئی ہے کہ افغانستان کا پاکستان کے ساتھ انضمام کر دیا جائے اور اس ضمن میں امریکہ سے مدد کی درخواست کی گئی ہے، اس مراسلے میں کہا گیا کہ اُن کا دعویٰ ہے کہ افغانستان کو سوویت اقتصادی قبضے سے محفوظ رکھنے کا یہ واحد راستہ ہے اور اس ملک کے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ بھی بن چکا ہے، اس مراسلے میں کہا گیا کہ پاکستان کے وزیراعظم محمد علی، جن سے پہلے بھی رابطہ کیا گیا ہے، اس منصوبے کو مشکوک محسوس کرتے ہیں۔ ایک اور مراسلے میں لکھا گیا کہ دراصل افغان اور پاکستانی حلقوں کے درمیان کسی قسم کی کنفیڈریشن پر بات ہوئی ہے لیکن اس بات کا کم امکان ہے کہ کراچی اور کابل کے حکام انضمام پر اتفاق کرپائیں گے، مراسلے میں لکھا گیا کہ اس کی وجہ دونوں کی اندرونی پیچیدگیاں اور سوویت و بھارتی مخالفت ہے۔ امریکہ کی جانب سے پیش کی گئی خفیہ دستاویزات میں مزید بہت سے انکشافات موجود ہیں۔  امریکہ کی جانب سے وقتاً فوقتاً خفیہ دستاویزات سامنے لائی جاتی ہیں جن میں ایسی معلومات سامنے لائی جاتی ہیں جن کے عام ہونے سے امریکہ کے مفادات کو نقصان نہیں پہنچتا ہے

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…