اتوار‬‮ ، 21 ستمبر‬‮ 2025 

1954ء میں افغان حکمران، افغانستان کی پاکستان میں شمولیت یا انضمام کیوں چاہتے تھے؟ کیا وجہ تھی کہ پاکستان کے چوتھے وزیراعظم چوہدری محمد علی نے انکار کر دیا؟ امریکی خفیہ دستاویزات منظر عام پر آ گئیں، چونکا دینے والے انکشافات

datetime 4  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ کی جانب سے وقتاً فوقتاً خفیہ دستاویزات سامنے لائی جاتی ہیں جن میں ایسی معلومات سامنے لائی جاتی ہیں جن کے عام ہونے سے امریکہ کے مفادات کو نقصان نہیں پہنچتا ہے، امریکی خفیہ دستاویزات میں 1954ء کے وہ سفارتی مراسلے بھی شامل ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ

افغانستان کی طرف سے پاکستان کا حصہ بننے کی کوشش کی جا رہی تھی اور اس سلسلے میں امریکہ سے بھی مدد مانگی جا رہی تھی۔ 14 اکتوبر 1954ء کے ایک سفارتی مراسلے جس کا عنوان تھا، افغانستان پاکستان انضمام، اس میں لکھا گیا کہ افغانستان کے وزیر خارجہ کی طرف سے درخواست کی گئی ہے کہ افغانستان کا پاکستان کے ساتھ انضمام کر دیا جائے اور اس ضمن میں امریکہ سے مدد کی درخواست کی گئی ہے، اس مراسلے میں کہا گیا کہ اُن کا دعویٰ ہے کہ افغانستان کو سوویت اقتصادی قبضے سے محفوظ رکھنے کا یہ واحد راستہ ہے اور اس ملک کے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ بھی بن چکا ہے، اس مراسلے میں کہا گیا کہ پاکستان کے وزیراعظم محمد علی، جن سے پہلے بھی رابطہ کیا گیا ہے، اس منصوبے کو مشکوک محسوس کرتے ہیں۔ ایک اور مراسلے میں لکھا گیا کہ دراصل افغان اور پاکستانی حلقوں کے درمیان کسی قسم کی کنفیڈریشن پر بات ہوئی ہے لیکن اس بات کا کم امکان ہے کہ کراچی اور کابل کے حکام انضمام پر اتفاق کرپائیں گے، مراسلے میں لکھا گیا کہ اس کی وجہ دونوں کی اندرونی پیچیدگیاں اور سوویت و بھارتی مخالفت ہے۔ امریکہ کی جانب سے پیش کی گئی خفیہ دستاویزات میں مزید بہت سے انکشافات موجود ہیں۔  امریکہ کی جانب سے وقتاً فوقتاً خفیہ دستاویزات سامنے لائی جاتی ہیں جن میں ایسی معلومات سامنے لائی جاتی ہیں جن کے عام ہونے سے امریکہ کے مفادات کو نقصان نہیں پہنچتا ہے

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…