پیر‬‮ ، 19 مئی‬‮‬‮ 2025 

بچوں سے زیادتی کے واقعات کی روک تھام، امبر الرٹ کی طرز پر’’تلاش‘‘ ایمرجنسی الرٹ سسٹم تیا ر کیا جائے گا،حکومت نے اعلان کردیا

datetime 20  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) صوبائی وزیر قانون و پارلیمانی امور رانا ثنا ء اللہ خاں نے سیکرٹری سکولز کو ہدایت کی ہے کہ وہ بچوں کی عمر کے لحاظ سے ریڈنگ میٹریل انکے سلیبس میں متعارف کروانے کے لیے مناسب اقدامات اٹھائیں ۔ تدریسی کتب میں بچوں کو دور حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ اور دینی شعار کے عین مطابق ڈھالنے کے لیے علما کرام کو بھی آن بورڈ لیا جائے۔ پاکستان میں امبر الرٹ کی طرز پر’تلاش’کے عنوان سے مجوزہ ایمرجنسی الرٹ سسٹم تیا ر کیا جائے گا۔

جس کا اجراء ابتدائی طور پر لاہور اور ملتان ڈویثر نز سے کیا جائے گا۔وہ یہاں سیون کلب روڈ پر بچوں کے تحفظ سے متعلق منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ اس موقع پر ایڈیشنل سیکرٹری ہوم اعظم سلمان، سیکرٹری پراسیکیوشن سید علی مرتضیٰ ، سیکرٹری سکولزایجوکیشن ڈاکٹر اللہ بخش ملک ، چیئر پر سن چائلڈ پر و ٹیکشن ویلفیئر بیورو صبا صادق بھی موجو د تھیں۔اجلا س میں سب کمیٹیوں کے سربراہان نے بچوں کے خلاف جرائم کی موثر روک تھام کے لیے مرتب کردہ اپنی سفارشات پیش کیں۔ اجلاس میں بچوں پر جنسی تشدد کی روک تھام، اسکے سدباب اور معاشرتی و حکومتی سطح پر ممکنہ اقدامات بارے سیر حاصل گفتگو بھی ہوئی۔رانا ثناء اللہ خاں نے کہا کہ ملک بھر میں بچوں سے متعلق جنسی استحصال اور تشدد کے ہونے والے حالیہ واقعات کی روشنی میں موجودہ قوانین میں ترامیم اور نئی قانون سازی کے لیے سب کمیٹیوں کی سفارشات انتہائی اہم ہیں۔ رانا ثناء اللہ خاں نے کہا کہ والدین اور اساتذہ کرام بچوں کی تربیت میں اس پہلو کو ضرور مدنظر رکھیں کہ بچے اجنبی اور غیر شخص سے کس طرح محتاط رہیں۔ انھوں نے کہا کہ اب وہ وقت آن پہنچا ہے کہ ہم اپنے بچوں کی جسمانی ، نفسیاتی اور جذباتی نشوونما میں انہیں بیرونی خطرات سے آگاہ کریں۔انھوں نے کہا کہ کمپیوٹر اور انٹر نیٹ نے علمی اور سماجی زندگی میں ایک انقلاب برپا کردیاہے۔ عام طور پر ابلاغ کے یہ ذرائع انتہائی موثر ہوتے ہیں تاہم بچوں میں ان کا آزادانہ اور بلا روک ٹوک استعمال نقصان دہ ہو سکتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ سلیبس بناتے وقت بچوں سے پیش آنے والے حقیقی واقعات کے کرداروں کو کہانی کی طرز پر پیش کیا جائے تاکہ قاری پر واقعات کی سنجیدگی کا گہرائی سے اثر ہو۔انھوں نے کہا کہ زینب کی ملزم کے ساتھ بے تکلفی کی حد تک بظاہرقربت بارے محلہ میں کوئی تو جانتا ہو گا؟ انھوں نے کہا کہ زینب قتل کیس کے اس پہلو بارے حکومتی اداروں کو آگاہ کرنا ہماری معاشرتی ذمہ داری ہے۔ انھوں نے کہا کہ ماں باپ بچوں کو گھر میں غیر محسوس طریقہ سے خاص عمر تک کلوز مانیٹرنگ میں رکھیں۔بعدا زاں،وزیر قانون رانا ثناء اللہ خاں نے سب کمیٹیوں کے سربراہان کو ہدایت کی کہ وہ بچوں کے تحفظ بارے حتمی سفارشات بدھ 24 جنوری تک تیار کر لیں تاکہ انھیں وزیر اعلیٰ پنجاب کی منظوری کے لیے بلاتاخیر پیش کیا جا سکے۔

موضوعات:



کالم



10مئی2025ء


فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…