ہمارے سلف صالحین نے اپنی زندگیوں میں اتنی محنت کی کہ آج عوام الناس ان واقعات کو سن کر حیران رہ جاتے ہیں‘ آپ اندازہ کر سکتے ہیں کہ امام شافعی رحمتہ اللہ علیہ تیرہ سال کی عمر میں امام شافعی بن چکے تھے‘ تیرہ سال کی عمر میں قرآن اورحدیث کے علوم کو حاصل کر چکے تھے اور درس قرآن دینا شروع کر دیا تھا‘ یہ ان کی محنت تھی‘ یہ ان کاشوق تھا کہ اتنی کم عمری میں انہوں نے علم کے بڑے بڑے سمندر بھی عبور کر لئے تھے۔