ایک سیدھا سادا گاہک صراف کی دکان میں داخل ہْوا۔ وہ کبھی اِس شوکیس پر جھک جاتا، کبھی کسی الماری میں جھانکنے لگتا۔ دْکان کا مالک نوکر کا بے چینی سے انتظار کر رہا تھا۔ اس نے اس معصوم صورت شکل کے گاہک کو دیکھتے ہی یہ اندازہ لگا لیا کہ وہ شہری نہیں ہے، کسی دیہات سے نیا نیا شہر میں داخل ہوا ہے۔ گاہک نے اپنے چاروں طرف سونے چاندی کے زیورات دیکھنے کے باوجود سوال کیا۔ ” جناب! یہاں کیا بکتا ہے”۔ دل جلے دکاندار نے جواب دیا ” بے وقوف! کیا تجھے نظر نہیں آتا کہ یہاں کیا بکتا ہے؟”
گاہک نے بھولے پن سے کہا۔ ” نظر تو سب کچھ آ رہا ہے لیکن کچھ سمجھ میں نہیں آتا اسی لیے میں نے یہ سوال کیا تھا کہ یہاں کیا بکتا ہے”۔
دکاندار نے جل کر جواب دیا۔ ” یہاں خچرّ بکتے ہیں”۔
گاہک نے نہایت بھولپن سے دکان دار کو دیکھا اور دریافت کیا۔ ” اچھا! لیکن ایک سوال اور ، یہ تو بتائیے کہ صرف آپ ہی رہ گئے ہیں یا کوئی اور بھی ہے”۔
ایک
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں