جمعرات‬‮ ، 03 جولائی‬‮ 2025 

چین نے امریکہ کی ایسی کیا چیز پکڑ لی کہ امریکہ میں ہلچل مچ گئی

datetime 17  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(آن لائن)امریکی حکام کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی سمندری حدود میں ایک زیر آب کام کرنے والے ڈرون کو واپس کرنے کے لیے انھوں نے چین سے باقاعدہ طور پر درخواست کی ہے۔امریکہ کا الزام ہے کہ چین کی بحریہ نے جمعرات کو ساوتھ چائنا سی’ بحیر جنوبی چین میں ایک امریکی زیر آب تحقیقات کرنے والے ڈرون کو اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب امریکی بحری جہاز یو ایس این ایس بوڈچ سمندری سطح کا سروے کرنے والا شپ اس ڈرون کو نکالنے والا تھا۔امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اس آبی ڈرون کو اوشن گلائڈر کا نام دیا گیا ہے اور یہ پانی میں نمکیات اور اس کے درجہ حرارت کا تجزیہ کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔امریکی وزارتِ دفاع کے ایک ترجمان کپٹن جیف ڈیوس نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ یہ زیر آب چینلز کے نقشے حاصل کرنے کے ایک پروگرام کا حصہ ہے جو کوئی خفیہ کارروائی نہیں ہے۔پینٹاگان میں ہونے والی ایک پریس بریفنگ کے دوران کپٹن ڈیوس نے کہا کہ یہ ڈرون چین نے پکڑ لیا ہے۔انھوں نے کہا کہ یہ یو یو وی یا انڈر واٹر وہیکل قانونی طور پر بحیر جنوبی چین میں زیر آب دفاعی سروے کر رہا تھا‎
انھوں نے کہا کہ یہ یو یو وی یا انڈر واٹر وہیکل قانونی طور پر بحیر جنوبی چین میں زیر آب دفاعی سروے کر رہا تھا۔انھوں نے کہا کہ یہ اس پر واضح الفاظ میں تحریر تھا کہ یہ امریکہ کی ملکیت ہے اور اس کو پانی سے نکالا نہیں جا سکتا۔امریکہ کا کہنا ہے کہ یہ واقع بحیرہ جنوبی چین میں فلپائین کی فوج بندرگاہ سوئبک بے سے پچاس میل شمال مغرب کی جانب پیش آیا۔پینٹاگان کے بیان کے مطابق چینی بحریہ کا ایک جہاز اے ایس آر 510۔ نے امریکی جہاز بوڈچ سے پانچ سو گز کے فاصلے پر آ کر ایک چھوٹی کشتی سمندر میں اتاری اور اس ڈرون یا یو یو وی کو اٹھالیا۔اس بیان میں کہا گیا کہ امریکی جہاز بوڈچ نے چینی بحری جہاز سے ریڈیو کے ذریعے رابطہ کر کے اس ڈرون کو واپس کرنے کا مطالبہ کیا لیکن اس کو نظر انداز کر دیا گیا۔کیپٹن ڈیوس کا کہنا ہے کہ ایک پیشہ ور بحریہ سے اس طرح کے رویے کی امید نہیں کی جاتی۔اس واقعے سے امریکہ میں چین کی طرف سے بحیرہ جنوبی چین میں جارحانہ انداز اختیار کرنے کے بارے میں تشویش بڑھے گی۔ایک امریکی تھنک ٹینک نے اسی ہفتے اطلاع دی ہے کہ چین اس خطے میں بنائے گئے مصنوعی جزیروں پر دفاعی اور فوجی آلات اور ہتھیار نصب کر رہا ہے‎

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…