بدھ‬‮ ، 17 دسمبر‬‮ 2025 

ہم پاکستان سے جنگ نہیں کر سکتے، ہمیں کشمیریوں کیساتھ یہ کام کرنا ہی پڑے گا، بھارتی اسمبلی سے ہی بڑی آوازیں بلند ہو گئیں

datetime 10  اگست‬‮  2016 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ) بھارتی اہم سیاسی جماعتیں بھی مقبوضہ وادی میں 34 روز سے جاری کرفیو اور نہتے کشمیریوں پر قابض فوج کی جانب سے چھرا بندوق کے استعمال پر پابندی لگانے کا مطالبہ کردیا ہے۔گزشتہ 33 روز سے کرفیو اور احتجاجی مظاہروں کے دوران قابض فوج کے ہاتھوں جام شہادت نوش کرنے والے کشمیریوں کی تعداد 80 سے تجاوز کرگئی ہے، اس کے علاوہ بھارت کے قابض بھارتی فوج کی جانب سے جانوروں کے شکار کے لیے استعمال ہونے والی چھرا بندوقوں نے سیکڑوں نوجوانوں کو بصارت سے محروم کردیا ہے۔ وادی میں انٹر نیٹ اور موبائل فون کی سہولت معطل ہے لیکن اس کے باوجود معروف کشمیری حریت پسند برہان وانی کی شہادت اور اس نتیجے میں کشمیری عوام کے پر امن احتجاج نے عالمی میڈیا کے بعد اب بھارتی سیاستدانوں بھی جھنجھوڑ ڈالا ہے اور اب اس کی بازگشت 70 برس سے کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے کا راگ الاپنے والے ایوانوں تک جاپہنچی ہے۔نئی دلی میں بھارتی ایوان بالا راجیہ سبھا کے اجلاس کے دوران اپوزیشن جماعتوں نے مودی سرکار پر کْھل کر تنقید کی۔ راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس پارٹی کے رہنما غلام نبی آزاد کا کہنا تھا کہ وہ بھارت میں حکومت کرنے والی کسی بھی جماعت کو مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کا ذمہ دار قرار نہیں دیتے۔ مقبوضہ وادی کی کٹھ پتلی حکومت کے

پاس مسائل حل کرنے کے لئے افرادی قوت ہی نہیں، مقبوضہ وادی میں بے گناہ خواتین اور بچے مررہے ہیں، حکومت کی ہدایات کے باوجود فوج چھرا بندوقوں کا استعمال کررہی ہے۔مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی پارٹی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے نذیر احمد کے منہ سے سچ نکل ہی آیا، کہنے لگے کہ کشمیر کا مسئلہ حل ہونے میں اب جتنا وقت لگے گا یہ مزید پیچیدہ ہوتا جائے گا، وادی کے عوام بندوقوں کے لیے نہیں لیکن انہیں ہم پر بھروسہ نہیں۔کمیونسٹ پارٹی مارکسسٹ کے ستیہ رام یوچوری کا کہنا تھا کہ کشمیر میں خون پھیلاہوا ہے اور اس کی بو سونگھ کر وہاں صرف گد ہی اترتے ہیں، کشمیر کو غداری کے طعنے دیئے گئے جس کے بعد وہاں کے لوگوں کا بھارت پر سے اعتماد اٹھ گیا ہے۔جنتا دل یونائیٹڈ کے شرد یادیو نے کہا کہ اب وقت تبدیل ہوگیا ہے۔ ہم پاکستان سے کسی جنگ کے متحمل نہیں ہوسکتے ل لہذا ہمیں کشمیریوں کا دل محبت سے جیتنا ہوگا۔ترنمول کانگریس کے ڈیرک اوبرائن نے اکھنڈ بھارت کا نعرہ لگانے والوں کے سامنے یہ اعتراف کرلیا کہ بھارتی فوج کی جانب سے طاقت کا استعمال ان کے اپنے حق میں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ برہان وانی جب زندہ تھا تو وہ بھارت کے لیے انتہائی انتہائی خطرناک تھا لیکن اب جب بھارتی فوج نے اسے قتل کردیا ہے تو وہ اور بھی خطرناک ہوگیا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…