ہفتہ‬‮ ، 21 جون‬‮ 2025 

اسلام واقعی ایک امن پسند دین ہے ،مسجد میں غیر مسلموں کیلئے ایسا اقدام کہ پڑھ کر ہر زبان سبحان اللہ کہہ اٹھے گی

datetime 29  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک)سعودی عرب میں رمضان المبارک کے دوران مسلم مخیّر حضرات کی جانب سے روزہ کشائی پر پْرتکلف افطاریوں کا اہتمام ایک روایت بن چکی ہے۔وہ بلا تمیز رنگ ونسل اور مذہب و ملت روزے داروں کے لیے مساجد میں اجتماعی افطاریوں کا اہتمام کرتے ہیں اور ان کھانوں پر ایک شہر میں ایک دن میں لاکھوں ریال خرچ ہو تے ہیں۔ان افطاریوں میں سعودی عرب میں کام کرنے والے غیرمسلم حضرات کو بھی شریک کیا جاتا ہے۔ سعودی مملکت میں مشیر اور کنسلٹنٹ کے طور پر کام کرنے والے غیرملکیوں کے ایک گروپ کو حال ہی میں دارالحکومت ریاض میں شہزادہ نواف بن فیصل بن فہد مسجد میں افطار کے موقع پر مدعو کیا گیا تھا۔ان میں افطار کا کھانا تقسیم کیا گیا اور انھوں نے اپنے مسلم بھائیوں کے ساتھ مل کر افطار کے وقت کھاناکھا یا۔اس موقع پر مسجد کے پیش امام ولید بن ابراہیم آل عجاجی نے کہا کہ غیرملکیوں نے مسلمانوں میں ایسے روزہ افطار کیا ہے جیسے وہ تمام بھائی بھائی ہیں۔انھوں نے مسلمانوں میں تحائف تقسیم کرنے پر غیرملکیوں کا شکریہ ادا کیا۔افطار کے موقع پر غیرملکی وفد نے امام اور دوسرے روزہ داروں کا شکریہ ادا کیا اور اسلام کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔افطار کی اس تقریب میں شاہ سعود یونیورسٹی کے ایک ماہر تعلیم ڈاکٹر سالم النصر نے تعلیم کے فروغ کے لیے سعودی مملکت کے کردار اور خادم الحرمین الشریفین کے وظیفہ پروگرام پر روشنی ڈالی۔دریں اثناء الریاض کے شیرٹن ہوٹل کی جانب سے مسلسل پانچویں سال ٹیکسی ڈرائیوروں میں افطار کھانے تقسیم کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔جنوبی ایشیا سے تعلق رکھنے والے ایک ڈرائیور کا کہنا ہے کہ وہ گذشتہ 5 سال سے شیرٹن ہوٹل سے افطار کے موقع پر کھانا وصول کررہا ہے۔ہوٹل کے ایک عہدے دار نے بتایا کہ یہ پروگرام 2010ء میں شروع کیا گیا تھا اور وقت کے ساتھ یہ ایک روایت بن چکا ہے۔بہت سے ٹیکسی ڈرائیور اس سے مستفید ہورہے ہیں۔اس کو ہوٹل مالکان ،مقامی کمیونٹیوں اور ٹرانسپورٹ حکام نے سراہا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کنفیوژن


وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…