جمعرات‬‮ ، 16 جنوری‬‮ 2025 

امجد صابر ی کے جنا زہ میں کتنے لو گو ں نے شرکت کی؟ جان کر آپ بھی سبحان اللہ کہہ اٹھے گے

datetime 23  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک )کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہیدہونے والے عالمی شہرت یافتہ قوال امجد صابری کی نمازہ جنازہ آہوں اور سسکیوں میں ادا کردی گئی،نماز جنازہ میں سیاسی،سماجی،صحافتی اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی،امجد صابری کو پاپوش نگر قبرستان میں والد اور چچا کے پہلومیں سپرد خاک کر دیا گیا،امجد صابری دنیا کے مختلف ممالک میں قوالی پیش کرکے داد سمیٹنے کے علاوہ بھارت کی مختلف فلموں کیلئے بھی قوالیاں گا چکے تھے۔
تفصیلات کے مطابق جمعرات کونماز ظہر کے بعد لیاقت آباد نمبر 4کی مرکزی شاہراہ پر معروف قوال امجد صابری کی نمازجنازہ سجادہ نشین بابا گنج شکر احمد دیوان مسعود چشتی کی امامت میں ادا کردی گئی،نماز جنازہ میں متحدہ قومی موومنٹ کے ڈاکٹر فاروق ستار،افتخار احمد، وسیم اختر، خواجہ اظہار الحسن، رؤف صدیقی، امین الحق، پیپلز پارٹی کے رہنماؤں سعید غنی،راشد ربانی،وقار مہدی،نجمی عالم، مسلم لیگ (ن) سندھ کی قیادت اور سماجی شخصیات، فنکاروں، ادیبوں سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ شہید امجد صابری کو پاپوش نگر قبرستان میں والد غلام فرید صابری اور چچا کے پہلو میں آہوں اور سسکیوں میں سپرد خاک کر دیا گیا، نماز جنازہ سے قبل رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری جنازہ گاہ پہنچ گئی تھی جبکہ بم ڈسپوزل اسکواڈ نے بھی جنازہ گاہ اور قبرستان کی سرچنگ کی۔شہید امجد صابری کی جسد خاکی کو جب سردخانے سے گھر منتقل کیا گیا اور گھر سے جنازہ گاہ اور پھر جنازہ گاہ سے قبرستان منتقل کیا گیا تو اس کے ساتھ ہزاروں افراد نے جلوس کی شکل میں شرکت کی۔
شہید کی جسد خاکی کو ناظم آباد نمبر ایک کی چورنگی سے عباسی شہید ہسپتال کے سامنے کے راستے سے پاپوش نگر کے قبرستان تک پہنچایا گیاقبل ازیں جب امجد صابری کی میت سرد خانے سے لیاقت آباد میں ان کی رہائشگاہ پہنچائی گئی تو کہرام مچ گیا جب کہ اس موقع پر ہرآنکھ اشکبار اور انتہائی رقت آمیز مناظر دیکھے گئے، امجد صابری نے سوگواران میں 2 بیوائیں اور 5 بچے چھوڑیں جن میں دو بیٹیاں اور تین بیٹے شامل ہیں۔واضح رہے کہ بدھ کی دوپہر تقریباً 3 بجے کے قریب کراچی کے علاقے لیاقت آباد 10 نمبرمیں قوال امجد فرید صابری کی گاڑی پر نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں گاڑی میں سوار امجد صابری موقع پر جاں بحق ہو گئے تھے۔ پولیس کے مطابق امجد صابری اپنی گاڑی خود چلا رہے تھے جن کے سینے اور سر میں گولیاں لگیں جو جان لیوا ثابت ہوئیں جب کہ جائے وقوعہ سے 5 خول قبضے میں لئے۔امجد صابری 1976 میں پاکستان کے معروف قوال غلام فرید صابری کے گھر پیدا ہوئے۔ فرید صابری اور ان کے بھائی مقبول صابری کی جوڑی کی گائی ہوئی قوالیاں دنیا بھر میں ان کی شہرت کا باعث بنیں اور امجد صابری نے اپنے والد اور چچا کی گائی ہوئی بہت سی قوالیوں کو نئے سازوں کے ساتھ دور حاضر کے مطابق گا کرانھیں مزید مقبول بنانے میں اہم کردارادا کیا۔ ان میں ‘‘تاجدار حرم’’ اور ‘‘بھر دو جھولی’’ خاص طور پر نمایاں ہیں۔ امجد صابری دنیا کے مختلف ممالک میں قوالی پیش کرکے داد سمیٹنے کے علاوہ بھارت کی مختلف فلموں کے لیے بھی قوالیاں گا چکے تھے۔



کالم



20 جنوری کے بعد


کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…