پیر‬‮ ، 21 اپریل‬‮ 2025 

امجد صابر ی کے جنا زہ میں کتنے لو گو ں نے شرکت کی؟ جان کر آپ بھی سبحان اللہ کہہ اٹھے گے

datetime 23  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک )کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہیدہونے والے عالمی شہرت یافتہ قوال امجد صابری کی نمازہ جنازہ آہوں اور سسکیوں میں ادا کردی گئی،نماز جنازہ میں سیاسی،سماجی،صحافتی اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی،امجد صابری کو پاپوش نگر قبرستان میں والد اور چچا کے پہلومیں سپرد خاک کر دیا گیا،امجد صابری دنیا کے مختلف ممالک میں قوالی پیش کرکے داد سمیٹنے کے علاوہ بھارت کی مختلف فلموں کیلئے بھی قوالیاں گا چکے تھے۔
تفصیلات کے مطابق جمعرات کونماز ظہر کے بعد لیاقت آباد نمبر 4کی مرکزی شاہراہ پر معروف قوال امجد صابری کی نمازجنازہ سجادہ نشین بابا گنج شکر احمد دیوان مسعود چشتی کی امامت میں ادا کردی گئی،نماز جنازہ میں متحدہ قومی موومنٹ کے ڈاکٹر فاروق ستار،افتخار احمد، وسیم اختر، خواجہ اظہار الحسن، رؤف صدیقی، امین الحق، پیپلز پارٹی کے رہنماؤں سعید غنی،راشد ربانی،وقار مہدی،نجمی عالم، مسلم لیگ (ن) سندھ کی قیادت اور سماجی شخصیات، فنکاروں، ادیبوں سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ شہید امجد صابری کو پاپوش نگر قبرستان میں والد غلام فرید صابری اور چچا کے پہلو میں آہوں اور سسکیوں میں سپرد خاک کر دیا گیا، نماز جنازہ سے قبل رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری جنازہ گاہ پہنچ گئی تھی جبکہ بم ڈسپوزل اسکواڈ نے بھی جنازہ گاہ اور قبرستان کی سرچنگ کی۔شہید امجد صابری کی جسد خاکی کو جب سردخانے سے گھر منتقل کیا گیا اور گھر سے جنازہ گاہ اور پھر جنازہ گاہ سے قبرستان منتقل کیا گیا تو اس کے ساتھ ہزاروں افراد نے جلوس کی شکل میں شرکت کی۔
شہید کی جسد خاکی کو ناظم آباد نمبر ایک کی چورنگی سے عباسی شہید ہسپتال کے سامنے کے راستے سے پاپوش نگر کے قبرستان تک پہنچایا گیاقبل ازیں جب امجد صابری کی میت سرد خانے سے لیاقت آباد میں ان کی رہائشگاہ پہنچائی گئی تو کہرام مچ گیا جب کہ اس موقع پر ہرآنکھ اشکبار اور انتہائی رقت آمیز مناظر دیکھے گئے، امجد صابری نے سوگواران میں 2 بیوائیں اور 5 بچے چھوڑیں جن میں دو بیٹیاں اور تین بیٹے شامل ہیں۔واضح رہے کہ بدھ کی دوپہر تقریباً 3 بجے کے قریب کراچی کے علاقے لیاقت آباد 10 نمبرمیں قوال امجد فرید صابری کی گاڑی پر نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں گاڑی میں سوار امجد صابری موقع پر جاں بحق ہو گئے تھے۔ پولیس کے مطابق امجد صابری اپنی گاڑی خود چلا رہے تھے جن کے سینے اور سر میں گولیاں لگیں جو جان لیوا ثابت ہوئیں جب کہ جائے وقوعہ سے 5 خول قبضے میں لئے۔امجد صابری 1976 میں پاکستان کے معروف قوال غلام فرید صابری کے گھر پیدا ہوئے۔ فرید صابری اور ان کے بھائی مقبول صابری کی جوڑی کی گائی ہوئی قوالیاں دنیا بھر میں ان کی شہرت کا باعث بنیں اور امجد صابری نے اپنے والد اور چچا کی گائی ہوئی بہت سی قوالیوں کو نئے سازوں کے ساتھ دور حاضر کے مطابق گا کرانھیں مزید مقبول بنانے میں اہم کردارادا کیا۔ ان میں ‘‘تاجدار حرم’’ اور ‘‘بھر دو جھولی’’ خاص طور پر نمایاں ہیں۔ امجد صابری دنیا کے مختلف ممالک میں قوالی پیش کرکے داد سمیٹنے کے علاوہ بھارت کی مختلف فلموں کے لیے بھی قوالیاں گا چکے تھے۔



کالم



ڈیتھ بیڈ


ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…