اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

رینجرز کی تفتیش کے دوران پیپلز پار ٹی کے رہنما کی طبیعت بگڑ گئی

datetime 14  اپریل‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک ) رینجرز نے پیپلزپارٹی کے رہنما قادر پٹیل کو 5 گھنٹے کی پوچھ گچھ کے بعد رینجرز ہیڈکوارٹر سے میٹھا رام سیل منتقل کردیا۔
ذرائعکے مطابق رینجرز کی طلبی پر پیپلزپارٹی کے رہنما قادر پٹیل رینجرز ہیڈکوارٹر پہنچے جہاں تفتیش کاروں نے دوران تفتیش چھبتے ہوئے سوالات کئے تو ان کی اچانک طبیعت بگڑ گئی اور وہ سرمیں درد اور بلڈ پریشر کی شکایت کرتے رہے یہی نہیں تفیش کاروں کے سوالات کے دوران وہ بار بار پانی بھی پیتے رہے جس کے بعد تفتیش روکنا پڑی تاہم مختصر وقفے کے بعد ایک مرتبہ پھر تفتیشی افسران نے ان سے پوچھ گچھ کی جس کے بعد انہیں میٹھا رام سیل منتقل کردیا گیا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق رینجرز کے تفتیش کاروں نے سوال کیا کہ عزیز بلوچ کو کب سے اور کیسے جانتے ہیں جس پر قادر پٹیل کا کہنا تھا کہ عزیر بلوچ سے قریبی تعلقات ہیں، میں اور پیپلزپارٹی کے تمام رہنما ان سے مدد لیتے رہتے ہیں، تفتیشی افسر نے کہا کہ عزیر بلوچ نے قتل، اغوا برائے تاوان میں آپ کا اور پی پی رہنماؤں کا نام لیا ہے، کیا آپ نے اسے ملک سے فرار کرانے میں سہولت کار کا کردار ادا کیا جس پر قادر پٹیل نے کہا کہ عزیر بلوچ ایرانی پاسپورٹ کے ذریعے ملک سے کیسے فرار ہوا اس کا مجھے کوئی علم نہیں۔
رینجرز تفتیش کاروں نے پوچھا کہ خالد شہنشاہ اور دیگر کے قتل میں کون ملوث ہے جس پر ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیرداخلہ ذوالفقار مرزا تمام معاملات دیکھتے تھے تاہم میرے عزیر بلوچ سے قریبی تعلقات ہیں لیکن خالد شہنشاہ کے قتل کے بارے میں کچھ نہیں جانتا۔ قادر پٹیل سے ایک اور سوال کیا گیا کہ عزیربلوچ کےکہنے پر کون کون سے پولیس افسران کوتعینات کرایا اور وہ پولیس افسران کون ہیں جوگینگ وارسے پیسے لیتے ہیں جس پر ان کا کہنا تھا کہ میں نے کسی پولیس افسر کو تعینات نہیں کرایا، اس وقت کے وزیرداخلہ ہی تمام معاملات دیکھتے تھے اور ایسے کسی پولیس افسر کو نہیں جانتا جو گینگ وار سے پیسے لیتا ہو۔
تفتیش کاروں نے منی لانڈرنگ سے متعلق پوچھا کہ کروڑوں روپے آپ کے رشتہ داروں کے اکاؤنٹ میں لندن اورعرب ممالک منتقل کئے گئے جس پرانہوں نے سرمیں درد اوربلڈ پریشرکی شکایت کی جب کہ اس موقع پر رینجرزکا ایک ڈاکٹر بھی موجود تھا تاہم قادر پٹیل کی طبیعت بگڑنے پر تفتیش روک دی گئی۔



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…