بدھ‬‮ ، 20 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

جرمن عدالت کا قاتل پر مقدمہ کرنے سے انکار،وجہ انتہائی دلچسپ

datetime 5  مارچ‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برلن(نیوز ڈیسک)جرمنی کی ایک عدالت نے کہا ہے کہ دوسری عالمی جنگ کے دور میں نازیوں کے ایک اذیتی کیمپ کے ایک سابق اہلکار کے خلاف مقدمے کی سماعت فی الحال ممکن نہیں۔ اس وقت پچانوے سالہ ملزم پر ہزاروں انسانوں کے قتل میں معاونت کا الزام ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ملزم کا نام ہْوبرٹ سافکے ہے، اور عدالت ہی کے نامزد کردہ ایک ڈاکٹر نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اس وقت 95 برس کی عمر کا یہ ملزم اپنی کمزور صحت کے باعث اس قابل ہی نہیں کہ اسے ایک باقاعدہ مقدمے کی سماعت کی صورت میں اس کے مبینہ جرائم کے لیے جواب دہ بنایا جا سکے۔یہ ملزم 1930ء اور 1940ء کے عشروں میں کئی برسوں تک ہٹلر دور کے ریاستی سلامتی کے ذمے دار اور ’ایس ایس‘ کہلانے والے فوجی دستوں میں طبی عملے کا ایک رکن رہا تھا، جو آؤشوِٹس کے بدنام زمانہ اذیتی کیمپ میں بھی فرائض انجام دیتا رہا تھا۔ یہ وہ نازی اذیتی کیمپ تھا، جہاں زیادہ تر یہودیوں پر مشتمل لاکھوں قیدیوں کو ہلاک کر دیا گیا تھا اور جسے دوسری عالمی جنگ کے آخری مہینوں میں آزاد کرا لیا گیا تھا۔ نوئے برانڈن برگ نامی شہر میں ایک صوبائی عدالت کی طرف سے بتایا گیا کہ عدالت کے متعین کردہ ایک ڈاکٹر نے تفصیلی معائنے کے بعد اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ ملزم کے بڑھاپے اور کمزور صحت کے باعث اب یہ ممکن نہیں رہا کہ اس کے خلاف اس کے سات عشروں سے بھی زائد عرصہ قبل کے مبینہ جرائم کے سلسلے میں مقدمہ چلایا جا سکے۔عدالت نے ملزم کے اپنے خلاف عدالتی کارروائی کا سامنا کرنے کے قابل ہونے یا نہ ہونے سے متعلق یہ طبی رپورٹ اس وقت طلب کی تھی، جب گزشتہ پیر کے روز ہْوبرٹ سافکے کے خلاف مقدمے کی سماعت مقررہ وقت پر شروع نہیں ہو سکی تھی۔ہْوبرٹ سافکے کو اپنے خلاف ان الزامات کا سامنا ہے کہ وہ آؤشوِٹس کے نازی اذیتی کیمپ میں ایک SS اہلکار کے طور پر فرائض کی انجام دہی کے دوران کم از کم بھی 3681 واقعات میں قتل میں معاونت کا مرتکب ہوا تھا۔ملزم کے خلاف مقدمے کی سماعت کی اگلی مقررہ تاریخ 14 مارچ ہے اور امکان ہے کہ اس سے پہلے متعلقہ عدالت کے حکم پر سافکے کی صحت کا جائزہ لینے کے لیے چند اور ماہرین بھی اس کا تفصیلی طبی معائنہ کریں گے۔



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…