اتوار‬‮ ، 21 ستمبر‬‮ 2025 

عالمی طاقتوں سے معاہدہ: ایران، امریکہ کو 40 ٹن بھاری پانی فروخت کرے گا

datetime 13  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تہران(نیوز ڈیسک) ایرانی جوہری ادارے کے نائب چیف کا کہنا ہے کہ عالمی طاقتوں سے معاہدے کے تحت ایران اس کے پاس موجود ‘بھاری پانی’ کا کچھ حصہ امریکا کو فروخت کرے گا۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق علی اصغر زریں نے ان رپورٹس کی تردید کی کہ ایران نے اراک جوہری ریکٹر کے اہم حصے کو ختم کردیا ہے، جو کہ تہران کے عالمی طاقتوں سے ہونے والے جوہری پروگرام معاہدے کے بدلے میں پابندیاں اٹھائے جانے کے حوالے سے اہم قدم تصور کیا جارہا تھا۔ایران کی نیوز ایجنسی آئی آر این اے کے حکام نے ایران کی ایٹمی توانائی کی تنظیم کے نائب سربراہ علی اصغر زریں کا کہنا تھا کہ ‘ایک تیسر ے فریق ملک کے ذریعے سے ایران امریکا کو 40 ٹن بھاری پانی فروخت کرے گا’۔انھوں ںے کہا کہ ‘برآمد کیے جانے والے بھاری پانی کا 6 ٹن جوہری سہولیات جبکہ دیگر امریکی ریسرچ سینٹر میں استعمال ہوگا’۔خیال رہے کہ ایران کی جوہری سائٹ اراک میں بھاری پانی کی پیداوار کا پلانٹ موجود ہے جو کہ گذشتہ کئی سالوں سے کام کررہا ہے۔واضح رہے کہ گذشتہ سال جولائی میں ایران اور 6 عالمی ممالک کے درمیان ہونے والے جوہری معاہدے کے مطابق ایران نے اراک کے بھاری پانی کے ریکٹر کو منتقل کرنے اور اس بات کی یقین دہانی کروانے کہ آئندہ یہ جوہری ہتھیار بنانے کے لئے استعمال نہیں ہوگا پر اتفاق کیا تھا۔یاد رہے کہ یہ معاہدہ ایران اور 6 عالمی طاقتوں (پی فائیو228وان گروپ) امریکا، برطانیہ، چین، فرانس، روس اور جرمنی کے درمیان طے پایا تھا.گذشتہ دنوں آنے والے رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ اراک کا اہم حصہ ہٹا دیا گیا ہے تاہم زریں کا کہنا تھا کہ ایسا کچھ نہیں ہوا ہے اور یہ بھی کہ تہران اب بھی معاہدے کے مطابق اس کے متبادل ڈیزائن کے حوالے سے امریکا اور چین کی مدد سے کام کررہا ہے۔یہ بھی پڑھیں: ایران جوہری معاہدہ: سیکیورٹی کونسل سے منظوریانھوں ںے کہا کہ اس حوالے سے ‘ہمارا دیگر ممالک سے ایک ٹھوس معاہدہ ہونا ضروری ہے، جس میں چین بھی شامل ہے۔۔۔۔’علی اصغر زریں کا کہنا تھا کہ معاہدے کا مسودہ رواں ہفتے یا آئندہ ہفتے میں سرکاری سطح پر تبادلہ کرلیا جائے گا۔’جب تک معاہدہ نہیں ہوتا، ہم اراک ریکٹر کے اہم حصوں کو ہٹانے کے حوالے سے عملی اقدامات نہیں کرے گے’۔یاد رہے کہ معاہدے کے تحت تہران اپنے سنٹری فیوجز کی تعداد میں کمی اور کم افزودہ یورینیم کے ذخیرے کے بڑے حصے کو روس منتقل کرے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رونقوں کا ڈھیر


ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…