بدھ‬‮ ، 17 دسمبر‬‮ 2025 

تباہ کن زلزلوں کا خطرہ، ناسا کے اعلان کے بعد کھلبلی مچ گئی

datetime 25  دسمبر‬‮  2015 |

لندن(نیوزڈیسک)سائنس دانوں کے مطابق ایک بڑا سیارچہ کرسمس کے موقع پر زمین کے قریب پہنچ رہا ہے جب کہ بعض ذرائع ابلاغ میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ سیارچہ ان 10 آسمانی پتھروں میں سے ایک ہے جنھیں ان کے حجم کی وجہ سے زمین کے لیے ممکنہ طور پر خطرناک قرار دیا گیا ہے۔تاہم سائنس دانوں نے ایسے خدشات کو مسترد کر دیا ہے جن کے مطابق سیارچہ زمین پر زیادہ کشش پیدا کر سکتا ہے جس سے ممکنہ طور پر زمین پر آتش فشاں پھٹنے یا زلزلوں جیسی تباہی آ سکتی ہے۔ارتھ اسکائی کی خبر کے مطابق امریکی خلائی ادارے ناسا کا کہنا ہے کہ 163899 یا 2003 ایس ڈی 220 نامی سیارچہ 24 دسمبر کو زمین کے قریب آئے گا اور ایک محفوظ فاصلے سے گزر جائے گا۔ناسا کے مطابق خلاءمیں آسمانی پتھر کے زمین کے قریب سے گزرنے پر بھونچال پیدا ہونے کےحوالے سے کوئی ثبوت موجود نہیں ہے۔نظام شمسی پر نظر رکھنے والے ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ یہ سیارچہ دوبارہ 2018 اور 2021 میں زمین سے اتنے ہی قریبی فاصلے پر آئے گا۔اس سیارچے کی قابل ذکر خصوصیت یہ ہے کہ یہ ایک بڑے حجم کا آسمانی پتھر ہے اور ابتدائی اندازوں کے مطابق یہ 1.1 سے 2.5 کلو میٹر لمبا ہے۔ فی الحال سیارچہ 17.5 میل فی سکینڈ کی رفتار سے گردش کر رہا ہے تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ اس سیارچے کی گردش سست ہے۔ سائنس دانوں کا خیال ہے کہ ایس ڈی 220 سیارچے کا مدار وقت کے ساتھ تبدیل ہوگا اس لیے اس کی گردش بہت اہمیت کی حامل ہے۔ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ اگر یہ سیارچہ ہماری زمین کی سطح سے قریب ترین آیا تو بھی اس کا فاصلہ 6,87,600میل یا گیارہ ملین کلو میٹر ہو گا۔ یہ فاصلہ زمین اور چاند کے درمیانی فاصلے سے 28 گنا زیادہ ہے۔ناسا کے مطابق یہ سیارچہ اس وقت دریافت ہوا تھا جب ہم نے خلاءمیں زمین سے قریب پائے جانے والے بڑے سیارچوں کی کھوج شروع کی تھی جو زمین سے ٹکرا سکتے ہیں اور بڑے پیمانے پر تباہی مچا سکتے ہیں۔2003 اس آسمانی پتھر کی دریافت کے سال کو ظاہر کرتا ہے اور ایس ڈی 220 ایک کوڈ ہے جبکہ اس سیارچے کو ایریزونا میں واقع لویل آبزرویٹری کی طرف سے 29ستمبر 2003 میں دریافت کیا گیا تھا اور ناسا کی طرف سے اس کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ناسا کے سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ کم از کم 200 سال کے لیے اس سیارچے سے زمین کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سیارچہ 2003 ایس ڈی 220 ناسا کے ممکنہ انسانی قابل رسائی اہداف کی فہرست میں شامل آسمانی پتھروں میں سے ایک ہے اسی لیے اس کا مشاہدہ خاص طور پر اہم ہے۔ناسا کے سائنس دان 24 دسمبر کو زمین کے قریب سے گزرنے والے سیارچے کی پرواز کا مشاہدہ کرنے کی تیاریوں میں مصروف ہیں جبکہ پورٹو ریکو میں اریسیبو آبزرویٹری کے سائنس دانوں کی طرف سے سات سے سترہ دسمبر تک سیارچے کا مطالعہ کیا گیا ہے اور اب کیلی فورنیا میں گولڈ اسٹون انٹینا آبزرویٹری سیارچے کا تجزیہ کر رہی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…