بیجنگ(این این آئی)چین کی وزارتِ خارجہ نے روس کی اپنے قومی استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے حمایت کا اظہار کیا ہے۔روس نے ایک روز قبل بھاری ہتھیاروں سے لیس کرائے کے فوجیوں پرمشتمل واگنر ملیشیا کی بغاوت کو ناکام بنایا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق روس کے نائب وزیرخارجہ آندرے روڈینکو نے فروری 2022 میں یوکرین پر روس کے حملے کے بعد صدر ولادی میر پوتین کو درپیش سب سے سنگین چیلنج کے بعد بیجنگ میں بین الاقوامی امور پر بات چیت کی ہے۔
روسی وزارت خارجہ نے کہا کہ چین نے 24 جون کے واقعات کے سلسلے میں ملک میں صورت حال کو مستحکم کرنے کے لیے روسی فیڈریشن کی قیادت کی کوششوں کی حمایت کا اظہار کیا اور روس کی سالمیت اور مزید خوش حالی کو مستحکم کرنے میں اپنی دلچسپی کی تصدیق کی ہے۔چین کی وزارت خارجہ نے ابتدائی طور پر صرف اتنا کہا تھا کہ روڈینکو نے چینی وزیر خارجہ چن گانگ سے دوطرفہ تعلقات کے ساتھ ساتھ مشترکہ دل چسپی کے بین الاقوامی اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا تھا۔بعد ازاں اس نے کہا کہ چین روس کے قومی استحکام کو برقرار رکھنے میں اس کی حمایت کرتا ہے اور کشیدگی میں حالیہ اضافہ روس کا اندرونی معاملہ ہے۔یہ واضح نہیں ہے کہ روڈینکو کب بیجنگ پہنچے، یا روس کے ایک اہم اتحادی چین کا ان کا دورہ کرائے کے رہنما ایوگینی پریگوزن کی قیادت میں بظاہر بغاوت کے جواب میں تھا۔یہ بغاوت ہفتے کے روز ایک معاہدے کے تحت ختم کر دی گئی تھی جس کے تحت پریگوزن اوران کے کرائے کے سپاہیوں کو مجرمانہ الزامات کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
اس کے بدلے میں پریگوزن نے اپنے جنگجوں کو واپس بلا لیا تھا اور وہ خود بیلاروس منتقل ہو گئے ہیں۔اس سے قبل چین نے اس بغاوت پر کوئی تبصرہ نہیں کیا تھا جس کے بارے میں پوتین نے کہا تھا کہ روس کے وجود کو خطرہ ہے جبکہ امریکی صدر جو بائیڈن سمیت مغربی رہنماں نے کہا ہے کہ وہ صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔معروف چینی فوجی ماہر اور ٹی وی تبصرہ نگار سونگ ژونگ پنگ نے خبر رساں ادارے بتایا کہ ‘چین روس کی حمایت کرے گا اور اس کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرنے پر زور دے گا۔پریگوزن کا کہنا تھا کہ ماسکو کی جانب ان کے مارچ کا مقصد بدعنوان اور نااہل کمانڈروں کو ہٹانا ہے جن پر وہ یوکرین کی جنگ کو ناکام بنانے کا الزام عاید کرتے ہیں۔