لاہور ( این این آئی)ملک میں مہنگائی میں اضافے کا رجحان بدستور جاری ہے اور سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 48.02فیصد کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ۔وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق حالیہ ایک ہفتے کے دوران آٹا، چینی، گائے اور مرغی کے گوشت، انڈوں، دالوں، دودھ اور دہی سمیت بنیادی ضروریات زندگی کی23اشیا مہنگی ہوئیں
جبکہ 7کی قیمتوں میں کمی آئی اور 21اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں ٹماٹر کی قیمتوں میں 6.32فیصد، گڑ3.41فیصد، آٹا فیصد، چائے 2.66فیصد، آلو2.14 فیصد،خشک دودھ 1.91فیصد،انڈے 1.83فیصد، باسمتی ٹوٹا چاول1.42فیصد، دال مسور1.19فیصد، بیف1.18فیصد اور واشنگ سوپ کی قیمتوں میں1.04فیصد اضافہ ہوا۔ اسی طرح ایک ہفتے کے دوران پیاز کی قیمتوں میں9.40فیصد،چکن کی قیمتوں میں2.25فیصد،ایل پی جی کی قیمتوں میں1.51فیصد، لہسن کی قیمتوں میں1.39فیصد، دال چنا کی قیمتوں میں0.13 فیصد اور سرسوں کے تیل کی قیمتوں میں0.05 فیصد کمی واقع ہوئی۔اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح میں43.67فیصد، 17ہزار 733روپے سے 22ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح میں47.61فیصد اضافہ ہوا۔اسی طرح 22ہزار 889روپے سے 29ہزار 517روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح میں46.96فیصد، 29ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح 46.99فیصد رہی جبکہ 44ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے گرانی کی شرح 49.43فیصد رہی۔