جمعرات‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

منشیات کے استعمال کا الزام،رانا ثناء اللہ کا اپنے ساتھ وزیراعظم عمران خان کا بھی بلڈ ٹیسٹ کروانے کا مطالبہ

datetime 16  جولائی  2019 |

لاہور( آن لائن)پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما راناثنا اللہ کا عدالت پیشی کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا ہے کہ میرے خون کا ٹیسٹ کرایا جائے اگر اس میں سگریٹ کے اثرات نکلیں تو کیس سنے بغیر ہی سزا دے دیں۔انہوں نے مزید کہا کہ نالائق اعظم کا بھی بلڈ ٹیسٹ کیا جائے۔رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ مجھے ابھی تک کیس کا ریکارڈ نہیں ملا۔کل ایک ٹیم نے تفتیش کی ہے۔

تمام تفصیلات مجھے ابھی تک نہیں دی گئیں۔ابھی تک میرا موقف بھی سرکاری سطح پر نہیں لکھا گیا۔رانا ثنا نے جیل میں ملنے والی سہولیات پر کہا کہ میں کسی سہولت نہ ملنے کا شکوہ نہیں کروں گا۔جتنا ظلم کرنا ہے کر لیں۔میں نے سوچ رکھا ہے کہ پاکستان میں ہی رہنا ہے۔میرے حوصلے بلند ہیں لیکن مجھ پر دبا بھی ہے۔یہ ظلم اور ظلم کی دہائی دینے کی بجائے اس للکارنا چاہئیے۔یہ ظالم اپنا عبرتناک انجام بھگتیں گے۔ خیال رہے کہ رانا ثنا اللہ منشیات سمگلنگ کیس میں اے این ایف کی تحویل میں ہیں۔ رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے 15کلو ہیروئن برآمد ہوئی تھی۔قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ رانا ثنا اللہ کی اتنی جلدی ضمانت نہیں ہوگی۔ بیرک میں جانے کے فورا بعد ہیگرمی اور حبس کے باعث رانا ثنا اللہ کی طبیعت خراب ہو گئی تھی۔شہریار آفریدی نے اس حوالے سے پریس کانفرنس میں بتایا تھا کہ تقریبا تین ہفتے راناثنااللہ کی گاڑی کو اوبزرو کیا گیا تھا اس کے بعد یہ گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ رانا ثنااللہ سے متعلق ہمارے پاس تمام چیزیں موجود ہیں۔اب کوئی نہیں بچے گا،ہمیں بڑوں بڑوں پر ہاتھ ڈالنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رانا ثنا اللہ کی گاڑی کی تین ہفتے تک نگرانی کی گئی۔شہریار آفریدی نے کہا کہ فیصل آبادمیں ایک گرفتاری ہوئی جس سے ہمیں لیڈز ملی اور آگے کام کیا۔یہ ہیروئنیہاں سیلاہور اور وہاں سے انٹرنیشنل مارکیٹ میں جانا تھی۔ اب رانا ثنا اللہ نے پروڈکشن آرڈر لینے سے انکار کر دیا ہے۔



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…