جمعرات‬‮ ، 02 اکتوبر‬‮ 2025 

پلازمہ حاصل کرنے والے کووِڈ مریضوں میں موت کی شرح کتنی ہے؟امریکی تحقیق میں اہم انکشافات

datetime 23  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (این این آئی)امریکہ میں ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کورونا وائرس سے صحتیاب ہونے والے کسی شخص سے پلازمہ حاصل کر کے کووِڈ-19 سے شدید بیمار پڑنے والے افراد کو لگایا جائے تو ان کی حالت سنبھلنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے جبکہ انھیں ہسپتال میں داخل دیگر مریضوں کی بہ نسبت کم آکسیجن کی ضرورت پڑتی ہے۔

تحقیق کے مطابق جو لوگ کووِڈ 19 جیسے کسی انفیکشن سے بچ جاتے ہیں، ان کے خون میں ایسی اینٹی باڈیز یعنی پروٹین پیدا ہوجاتے ہیں جو جسم کے مدافعتی نظام کو وائرس سے لڑنے میں مدد دیتے ہیں۔خون کا وہ جزو جو ان اینٹی باڈیز کا حامل ہوتا ہے اور جسے دوسرے لوگوں کو لگایا جا سکتا ہے اسے پلازمہ کہتے ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق نیو یارک کے ماؤنٹ سینائی میڈیکل سینٹر کے محققین نے بتایا کہ یہ تحقیق جان بچنے کے رجحان میں بہتری کی جان اشارہ کرتی ہے مگر زیرِ مطالعہ مریضوں کی تعداد کم تھی اور ان نتائج کا اطلاق وینٹیلیٹر پر موجود مریضوں سے نہیں کیا جا سکتا۔محققین نے ہسپتال میں کووِڈ-19 کی شدید علامات کے حامل 39 مریضوں کے نتائج کا تجزیہ کیا جنھیں پلازمہ دیا گیا تھا۔ ان مریضوں کا موازنہ ان مریضوں سے کیا گیا جن کی حالت ان ہی جیسی تھی مگر جنھیں پلازمہ نہیں دیا گیا تھا۔تحقیقی ٹیم کی سربراہ ڈاکٹر نائکول بوویئر نے بتایا کہ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ پلازمہ مؤثر ہے مگر یہ ایک مکمل طبی آزمائش نہیں ہے، اس لیے ایسا کرنا ابھی ضروری ہے۔39 میں سے 70 فیصد مریض آکسیجن کی بلند مقدار حاصل کر رہے تھے جبکہ 10 فیصد وینٹیلیٹر پر تھے۔ دو ہفتے بعد پلازمہ حاصل کرنے والے 18 فیصد مریضوں کی حالت بگڑی جبکہ باقی مریضوں میں سے 24 فیصد مریضوں کی۔یکم مئی تک پلازمہ حاصل کرنے والے 13 فیصد افراد ہلاک ہوئے جبکہ دوسرے گروپ سے 24 فیصد افراد ہلاک ہوئے۔ اسی طرح پلازمہ حاصل کرنے والے گروپ میں ہسپتال سے فارغ ہونے کی شرح 72 فیصد رہی جبکہ دوسرے گروہ میں یہ شرح 67 فیصد تھی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایس 400


پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…