پیر‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پاکستان  کرکٹ بورڈ نے  دورہ انگلینڈ کیلئے ٹیم  کا  اعلان کر دیا

datetime 12  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی )پاکستان کرکٹ بورڈ نے دورہ انگلینڈ کے لیے پاکستان کے 29 رکنی اسکواڈ کا اعلان کردیا ہے، قومی انڈر 19 کرکٹ ٹیم کے بیٹسمین اور ابھرتے ہوئے نوجوان کرکٹر حیدر علی کو قومی اسکواڈ میں شامل کرلیا گیا ،فاسٹ بالر سہیل خان کی بھی سکواڈ میں واپسی ہوئی ہے،حارث سہیل کے علاوہ سینٹرل کنٹریکٹ میں شامل تمام کھلاڑیوں کو اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے جبکہ بلال آصف، محمد نواز

موسی خان اور عمران بٹ کو ٹور کے لیے ریزرو کھلاڑیوں میں شامل کیا گیاہے۔ پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان 3 ٹیسٹ اور 3 ٹی ٹونٹی میچوں پر مشتمل سیریز اگست،ستمبر میں انگلینڈ میں کھیلی جائے گی۔دورہ انگلینڈ کے لیے طویل اور محدود، دونوں طرز کی کرکٹ کے نمایاں کھلاڑیوں پر مشتمل ایک وسیع اسکواڈ کا انتخاب کیا گیا ہے جس کی وجہ کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے تیار کردہ ایس او پیز کے مطابق تمام کھلاڑیوں کی ایک ساتھ انگلینڈ روانگی اور پھر واپسی ہے۔حیدر علی نے سیزن 2019-20 میں شاندار کارکردگی کی بدولت سیزن 2020-21 کے سینٹرل کنٹریکٹ کی ایمرجنگ کٹیگری میں جگہ حاصل کی تھی۔فاسٹ بالر سہیل خان کی بھی قومی اسکواڈ میں واپسی ہوئی ہے۔ انہوں نے اپنا نواں اور آخری ٹیسٹ میچ 2016 میں میلبرن کرکٹ گرائونڈ آسٹریلیا میں کھیلا تھا۔ سہیل خان نے گزشتہ سیزن کے دوران قائد اعظم ٹرافی کے 9 میچز میں 22 وکٹیں حاصل کی تھیں۔ انہوں نے ایچ بی ایل پی ایس ایل 2020 میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کرتے ہوئے 7 وکٹیں اپنے نام کی تھیں۔حیدر علی، کاشف بھٹی اور سہیل خان کے ساتھ ساتھ حارث سہیل کے علاوہ سینٹرل کنٹریکٹ میں شامل تمام کھلاڑیوں کو اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔ ان کے علاوہ شعیب ملک، محمد حفیظ، وہاب ریاض، خوشدل شاہ، فہیم اشرف، عمران خان اور فواد عالم کو بھی اسکواڈ کا حصہ بنایا گیا ہے

۔سلیکٹرز نے بلال آصف، محمد نواز، موسی خان اور عمران بٹ کو ٹور کے لیے ریزرو کھلاڑیوں میں شامل کیا ہے۔ ان چاروں ریزرو کھلاڑیوں کو انگلینڈ روانگی سے قبل کسی بھی کھلاڑی کے کوویڈ 19 ٹیسٹ کی رپورٹ مثبت آنے کی صورت میں بیک اپ کے طور پر رکھا گیا ہے۔ دورہ انگلینڈ کے لیے کھلاڑیوں کے کورونا ٹیسٹ 20 اور 25 جون کو ہوں گے۔فاسٹ بالرز حسن علی، محمد عامر اور

مڈل آرڈر بیٹسمین حارث سہیل دورہ انگلینڈ کی سلیکشن کے لیے دستیاب نہیں تھے۔ حسن علی کمر کی انجری اور محمد عامر دوسرے بچے کی پیدائش کے باعث دستیاب نہیں تھے جبکہ حارث سہیل نے کورونا وائرس کی وبا ء کے پیش نظر دورہ انگلینڈ کے لیے اپنی دستیابی ظاہر نہیں کی تھی۔ اعلان کردہ سکواڈ میںعابد علی،فخر زمان ،شان مسعود ،امام الحق ،اظہر علی( کپتان قومی ٹیسٹ ٹیم ،بابر اعظم( نائب کپتان قومی

ٹیسٹ ٹیم اور کپتان قومی ٹی ٹونٹی کرکٹ ٹیم )،اسد شفیق ،فواد عالم ،حیدر علی،افتخار احمد ،خوشدل شاہ،محمد حفیظ ،شعیب ملک ،محمد رضوان، سرفراز احمد ،فہیم اشرف ،حارث رئوف ، عمران خان،محمد عباس،محمد حسنین ،نسیم شاہ،شاہین شاہ آفریدی ،سہیل خان ،عثمان شنواری،وہاب ریاض،یاسر شاہ،عماد وسیم،کاشف بھٹی اورشاداب خان شامل ہیں۔چیف سلیکٹر اور ہیڈ کوچ کرکٹ ٹیم مصباح الحق کا کہنا ہے کہ سلیکٹرز نے

ایک ایسے اسکواڈ کا انتخاب کیا ہے جس سے انگلینڈ میں طویل اور محدود دونوں طرز کی کرکٹ میں بہتر کارکردگی کی توقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ کافی عرصے سے کھلاڑیوں کی میدان سے دوری ایک چیلنج ہے تاہم پرامید ہیں کہ انگلینڈ میں ایک ماہ کے دوران بھرپور ٹریننگ کے باعث مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔مصباح الحق نے واضح کیا ہے کہ اسکواڈ کے انتخاب کے دوران سلیکٹرز کی ترجیح طویل طرز کی کرکٹ رہی  کیونکہ پاکستان کو آئندہ 2 ماہ ٹیسٹ کرکٹ کھیلنی ہے۔انہوں نے کہا کہ سیریز میں شامل 3 ٹی ٹونٹی

میچز تو آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ کے میچوں کے بعد ہوں گے۔قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر کا کہنا ہے کہ ہمارے کھلاڑیوں نے مارچ سے کسی قسم کی مسابقتی کرکٹ میں حصہ نہیں لیا جبکہ میزبان ٹیم پاکستان سے پہلے ویسٹ انڈیز سے سیریز کھیلے گی لہٰذاانگلینڈ کے خلاف یہ سیریز آسان نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ تیاری کے لیے ہمیں پہلے ٹیسٹ سے قبل زیادہ سے زیادہ ٹریننگ سیشنز میں حصہ لینا ہوگا۔

مصباح الحق نے کہا کہ کھلاڑیوں کا انتخاب مستقبل کو پیش نظر رکھ کر کیا گیا ہے۔ ان کی خواہش ہے کہ نوجوان کرکٹرز یونس خان اور مشتاق احمد کے وسیع تجربے سے مستفید ہوں۔انہوں نے کہا کہ سہیل خان کی واپسی قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بالنگ ڈیپارٹمنٹ کو مزید تقویت بخشے گی۔ انہوں نے 2016 میں انگلینڈ کے خلاف آخری مرتبہ کھیلتے ہوئے 2 بار پانچ یا اس سے زیادہ وکٹیں حاصل کیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ

سلیکٹرز کے مطابق سہیل خان نے قائد اعظم ٹرافی 2019-20 میں اپنے اعداد و شمار سے کہیں بہتر بالنگ کا مظاہرہ کیا۔جبکہ دورہ انگلینڈ کے لئے ٹیم آفیشلز میں مصباح الحق ہیڈ کوچ،شاہد اسلم اسسٹنٹ ٹو ہیڈ کوچ ،وقار یونس بالنگ کوچ،عبدالمجید فیلڈنگ کوچ ،یاسر ملک اسٹرینتھ اینڈ کنڈیشننگ کوچ ،طلحہ بٹ اینالسٹ ،کلف ڈیکن فزیوتھراپسٹ ،ملنگ علی مساجر،منصور رانا ٹیم منیجر، کرنل (ر)عثمان رفعت انوری ٹیم سکیورٹی منیجر ،رضا راشد  ٹیم میڈیا منیجر، اضافی ٹیم مینجمنٹ میں یونس خان بیٹنگ کوچ برائے دورہ انگلینڈ اورمشتاق احمد اسپن بالنگ کوچ برائے دورہ انگلینڈ جبکہ ڈاکٹر سہیل سلیم ٹیم ڈاکٹر برائے دورہ انگلینڈ ہوںگے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…