جمعرات‬‮ ، 19 جون‬‮ 2025 

میرا کام میچ ختم کرنا نہیں ہے،تنقید پر لاہور قلندرز کے اوپنرفخر زمان کے صبر کا پیمانہ بھی لبریز،کھری کھری سنادیں

datetime 26  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دبئی (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستانی کرکٹ ٹیم کے اوپنر فخر زمان یہ ماننے کے لیے تیار نہیں کہ اپنی بیٹنگ سے میچ ختم کرنا ان کی ذمہ داری ہے۔ مبصرین کا یہ خیال ہے کہ فخر زمان باصلاحیت بیٹسمین ضرور ہیں لیکن وہ ٹیم کو جیت سے ہمکنار کرنے سے قبل ہی اپنی وکٹ گنوا دیتے ہیں۔فخرزمان پاکستان سپر لیگ میں لاہور قلندر کی نمائندگی کر رہے ہیں۔انھوں نے پی ایس ایل کے پہلے میچ میں ملتان سلطانز کے

خلاف جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 49 رنز بنائے تھے جس میں ایک چوکا اور چار چھکے شامل تھے لیکن ان کے آٹ ہوتے ہی لاہور قلندر کی ٹیم صرف چار رنز پر سات وکٹیں گنوا کر میچ ہار گئی تھی۔فخرزمان یہ ضرور مانتے ہیں کہ جتنے بھی بڑے کھلاڑی بنتے ہیں وہ میچ کو ختم کرتے ہیں اور وہ بھی یہی کوشش کر رہے ہیں کہ اپنی اننگز کو طول دیں لیکن ساتھ ہی وہ یہ بات بھی واضح کر دیتے ہیں کہ اوپنرز کا کام اچھا اسٹارٹ دینا ہوتا ہے میچ فنش کرنا مڈل آرڈر بیٹسمینوں کی ذمہ داری ہوتی ہے۔فخر زمان کہتے ہیں کہ وہ کپتان اور کوچ کی جانب سے دیے گئے کردار کے مطابق بیٹنگ کرتے ہیں۔ وہ اپنی نصف سنچری کے بجائے ٹیم کو اولیت دیتے ہیں۔ انھیں جو رول ملتا ہے اس میں وہ میچ فنش نہیں کر سکتے کیونکہ انھیں تیز کھیلنا ہوتا ہے اور جب آپ زیادہ شاٹس کھیلتے ہیں تو اس میں آٹ ہونے کا امکان بھی موجود رہتا ہے۔فخرزمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ انھوں نے کبھی بھی اپنا یہ رول نہیں سمجھا کہ وہ میچ فنشر کے طور پر کھیلیں کیونکہ اگر انھیں میچ فنش کرنے کے لیے کھیلنا ہو تو پھر انھیں مڈل آرڈر بیٹسمین کے طور پر کھیلنا ہو گا۔  پاکستانی کرکٹ ٹیم کے اوپنر فخر زمان یہ ماننے کے لیے تیار نہیں کہ اپنی بیٹنگ سے میچ ختم کرنا ان کی ذمہ داری ہے۔ مبصرین کا یہ خیال ہے کہ فخر زمان باصلاحیت بیٹسمین ضرور ہیں لیکن وہ ٹیم کو جیت سے ہمکنار کرنے سے قبل ہی اپنی وکٹ گنوا دیتے ہیں۔فخرزمان پاکستان سپر لیگ میں لاہور قلندر کی نمائندگی کر رہے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کنفیوژن


وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…