ممبئی( آن لائن ) ثقلین مشتاق بھارتی تھنک ٹینک کی الجھن بن گئے، ’’دوسرا‘‘ ماسٹر کی رہنمائی میں انگلش اسپنرز کی شاندار کارکردگی نے میزبان ٹیم کیلیے خطرے کی گھنٹی بجا دی، مینجمنٹ اگلا ٹیسٹ ٹرننگ پچ پر کرانے سے خوف کھانے لگی۔تفصیلات کے مطابق 4 سال قبل بھارتی ٹیم اپنے ہی بچھائے اسپن جال میں الجھ کر انگلینڈ کے ہاتھوں سخت پریشان ہوئی تھی، ممبئی ٹیسٹ میں گریم سوان اور مونٹی پنیسر20میں سے 19وکٹیں لے اڑے تھے، حال ہی میں راجکوٹ میں انگلش بیٹسمینوں نے میزبان اسپنرز کا عمدگی سے سامنا کیا،جوئے روٹ اور الیسٹر کک نے سنچریاں بنائیں۔دوسری جانب انگلینڈ کے سلو بولرز عادل رشید، معین علی اور ظفر انصاری نے بھارتی بیٹنگ لائن کیلیے مسائل پیدا کیے،مہمان ٹیم کی اس کارکردگی کا سہرا سابق پاکستانی ٹیسٹ کرکٹر ثقلین مشتاق کے سر باندھا جا رہا ہے، ’’دوسرا‘‘ ماسٹر اپنے ملک کی نمائندگی کرتے ہوئے یہاں 1999میں بھارتی بیٹسمینوں کو تگنی کا ناچ نچاتے ہوئے 3 ٹیسٹ میں 20وکٹیں اڑا چکے اور کنڈیشنز سے بخوبی ا آگاہہیں، 18سال بعد انگلش ٹیم کا بولنگ پلان ان کی مدد سے بنایا جا رہا ہے، فیلڈ سیٹنگ تک میں ان کی رہنمائی شامل ہوتی ہے۔ثقلین کے معاہدے میں توسیع کرتے ہوئے ای سی بی نے بھارتی مینجمنٹ کی پریشانیوں میں اضافہ کردیا ہے، ہوم گراؤنڈز پر اسپن کے سہارے حکمرانی کرنے والی میزبان ٹیم ٹرننگ پچ بناکر خود بھی اس جال میں پھنس سکتی ہے،راجکوٹ میں 7شکار کرنے والے عادل رشید نے بھارتی بیٹسمینوں کی اسپن پر کمزوریاں آشکار کردی ہیں۔بھارت کی 16میں سے 13وکٹیں اسپنرز نے ہی حاصل کیں، ان کا اعتماد بھی بلندیوں کو چھو رہا ہے، میزبان ملک نے اسپن کے بجائے سپورٹنگ پچ پر میچ کرایا تو کیریئر میں463وکٹیں اپنے نام کرنے والے جیمز اینڈرسن امتحان لینے کیلیے تیار ہونگے،پیسر نے گذشتہ سیریز کے 5ٹیسٹ میں بھارتی کپتان ویرات کوہلی کو 4مرتبہ پویلین بھیجا تھا۔